کالم/مضامین

عنوان:پی ڈی اپم میں پیپلز پارٹی کے خفیہ سیاسی وار

ٹائٹل: بیدار ھونے تک

عنوان:پی ڈی اپم میں پیپلز پارٹی کے خفیہ سیاسی وار

پیپلز پارٹی نے ایکبار پھر مولانا کو ماموں بنا کر اپنے حق میں محفوظ سیاسی بیان دلوادیا۔ دیکھتے ہیں پی پی پی کا یہ سیاسی وار کس حد تک کامیاب ھوگا۔ پی پی پی سندھ میں اپنا ٹرن اوور پورا کرنا چاہتی ھے اسی لیئے پے در پے سیاسی حملے داغے رہی ہے۔ پی ٹی آئی مطمعین ھے البتہ نون کا رونا جاری رہیگا ۔۔معزز قارئین!! بحیثیت سیاسی مبصر سیاسی تجزیہ نگار اور سیاسی کالمنسٹ یہ برملا کہ سکتا ھوں کہ آصف علی زرداری بخوبی واقف ہیں کہ حکومت نہ ھونے سے حفاظتی آئینی سہارا نہیں رہ سکیں گے اور اپنے تیرہ سالہ ادوار کے کرپشں لوٹ مار بدعنوانی اور خاص طور پر سیاسی روح سیاسی جان آٹھارہ ویں ترامیم کے خاتمے کا یقینی اندیشہ ھے حقیقت تو یہی ھے کہ ان سب سیاسی جماعتوں کے سربراہان تمام تر اپنی ہر طرح کی قوتیں صرف کردیں گے اٹھارہ ویں ترامیم کو بچانے کیلئے۔ سیاسی دلچسپی رکھنے والے بخوبی واقف ہیں کہ پی ڈی ایم کے تمام تر جماعتیں اور سربراہان ایک نمبر کے جھوٹے اور منافق ہیں جنھوں نے سوائے اپنی ذات کے کبھی بھی عوامی فلاحی امور پر قطعی توجہ نہیں دی اور اگر صوبہ سندھ کی بات کی جائے تو سوائے خون کے آنسو بہانے کے کچھ نہیں چھوڑا۔ کراچی سے کشمیر اور گھوٹکی اور پھر کراچی سے اسلام کوٹ عمر کوٹ کھپرو میرپورخاص کی طرف توجہ کرتے ہیں تو اجڑے گلشن برباد محکمے نا سور وزارتوں کی داستانیں پیش کررہے ھوتے ہیں۔ پاکستان کے دیگر صوبوں کا اگر موازنہ سندھ سے کیا جائے تو سندھ سب سے بدتر اور بد قسمت نظر آئیگا کیونکہ جہاں تعلیمی اداروں کی تباہیاں کی گئیں ہیں وہیں عصبیت تعصب نا اہلی اقربہ پروری رشوت ستانی آزاد اسٹریٹ کرائم کے کلچر کو فروغ دیا گیا ھے۔ مورثی سیاست کو پڑھوان چڑھایا اور خاندانی رشتہ داروں میں وزراتیں تقسیم کیں یہی نہیں سندھ پولیس اور سندھ سیکریٹریٹ کو باپ کی لونڈی بنائے ھوئے رکھا ھے۔ شیشن کورٹ سٹی کورٹ کی تقرریاں پر قدغن لگائے بیٹھے ہیں گویا اہلیت و قابلیت قابل جرم ھو۔ یہی وجہ ھے کہ سپریم کورٹ سمیت وفاقی ادارے سندھ کی بدنظمی ریاست سے بد دیانتی اور عوام دشمنی کے ثبوت اور وضاحت کرچکے ہیں دوسری جانب چند صحافت کا لبادہ اوڑھ کر ضمیر فروش انکے سیاہ گند پر سفید چادریں ڈالتے رہتے ہیں۔ پی ڈی ایم سوائے شور شرابے ڈرامہ بازی ایکٹنگ کے علاوہ عوام کو کچھ نہیں دکھاسکتے۔ اپنے ماضی پر رونے والے یہ سیاستدان اپنا مسقبل بھی خراب کررہے ہیں۔ پی ڈی ایم جمہوریت پر ایک سیاہ دھبہ ھے اور اس دھبہ کا مرکز پیپلز پارٹی ھے جو اپنے جرائم کی پاداش سے بچنے کیلئے تماشے کرتی رہے گی باقی پی ڈی ایم کی جماعتیں ایک جادوگر مداری کے سامنے اپنی بچی کچی بقا و سلامتی کیلئے ناچتی رہیں گی۔ صوبہ سندھ کی دوسری سیاسی جماعت ایم کیو ایم اور اسکی شاخوں میں ایک شاخ پی ایس پی مایوس کن اور ناکام جماعتیں ہیں جو صرف اپنے عیش و تعائش کیلئے انگلیوں پر آئی ہیں۔ سندھ کا روشن مستقبل اٹھارہ ویں ترمیم کے فوری خاتمے اور میرٹ پر ھے اگر پی ٹی آئی نے فی الفور اٹھارہ ویں کا خاتمہ سال بھر میں نہ کیا تو یہ جماعت بھی پی ڈی ایم کی طرح ہستی سے مٹ جائے گی اور یقینی ھے کہ نظام بدل جائے عوام کا اکثریتی حلقہ بھی نظام کی تبدیلی کا خواں ھے بحرحال یہ ثابت ھوچکا ھے کہ حکومت وقت اپنا ٹرن مکمل کریگی اور پس پشت پیپلز پارٹی حکومت کے حق میں رھے گی پی ڈی ایم کیساتھ ساتھ چلتی رہیگی بے جان اور غیر متحرک ہوتے ہوئے کیونکہ آخر عوام کو مزید بے وقوف بھی تو بنانا ھے کیونکہ بھٹو زندہ ھے۔۔۔۔!!

کالمکار: جاوید صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You