عنوان:میڈیا اینکر، حجاب سے عبایا تک
*جرنلسٹ، کالم کار، محقق، تجزیہ نگار کراچی*
*ممبرشپ: کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور، کراچی پریس کلب، آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی*
*ٹائٹل:بیدارہونےتک*
*عنوان:میڈیا اینکر، حجاب سے عبایا تک*
قرآن کریم کی تین آیات عورتوں کے حجاب کے بارے میں ہیں۔ قرآن کریم کے سب احکام اور تمام تعلیمات کے سامنے تسلیم رہنا چاہیے۔ ان تعلیمات میں سے ایک اہم مسئلہ، حجاب کا ہے، ایک آیت سورہ نور کی ہے جو آیت اکتیس ہے، اور دو آیات سورہ احزاب میں ہیں جو تریپن، اور انسٹھ ہیں۔
سورہ نور کی آیت اکتیس میں ارشاد الٰہی ہے: *اور(اے رسولﷺ) آپ مؤمن عورتوں سے کہہ دیجئے! کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور اپنی زینت و آرائش کو ظاہر نہ کریں سوائے اسکے جو خود ظاہر ہو اور چاہیے کہ وہ اپنی اوڑھنیاں اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں اور اپنی زیبائش و آرائش ظاہر نہ کریں سوائے اپنے شوہروں کے، یا اپنے باپ داداؤں کے، یا اپنے شوہروں کے باپ داداؤں کے، یا اپنے بیٹوں کے یا اپنے شوہروں کے بیٹوں کے، یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں کے یا اپنے(ہم مذہب) عورتوں کے یا اپنے غلاموں یا لونڈیوں کے یااپنے نوکروں چاکروں کے جو جنسی خواہش نہ رکھتے ہوں۔ یاان بچوں کے جو ابھی عورتوں کی پردہ والی باتوں سے واقف نہیں ہیں اور وہ اپنے پاؤں(زمین پر) اس طرح نہ ماریں کہ جس سے ان کی وہ زیبائش و آرائش معلوم ہوجائے جسے وہ چھپائے ہوئے ہیں۔اے اہل ایمان! تم سب مل کر اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرو۔ تاکہ تم فلاح پاؤ”* ۔۔۔۔معززقارئین!! بروز بدھ 10 جون 2020 کو پاکستان کے بڑے میڈیا چینل سما نے کرونا وائرس کی آگاہی اور بچاؤ کیلئے خواتین اینکرز نے نیوز بلیٹن اور کرنٹ افئیر پروگرامز میں ماسک کا استعمال کرکے ثابت کردیا کہ ہمارے میڈیا مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے میں بڑے احسن انداز میں خدمات پیش کرتا ہے یقیناً یہ ایک مثبت اور اچھا عمل ہے، ہماری میڈیا انڈسٹری اچھی طرح واقف ہے کہ وہ جو عوام کو دکھائیں گے یا بتائیں گے تو اسے ہماری نئی نسل فوراً اپنی زندگی میں شامل کرلے گی کیا ہی اچھا ہو کہ ماسک کی جگہ اللہ اور اس کے حبیب ﷺ کے احکامات کے تحت حجاب کو استعمال کرلیں تو دوہرا فائدہ میسر آسکتا ہے ایک تعمیل رب کا ثواب دوسرا وائرس سے بچاؤ بھی سو فیصد یقینی ہوگا اللہ تعالی اور حبیب ﷺ کے احکامات میں ہمیشہ حکمت دانائی اور بنی نوع انسان کے فوائد پوشیدہ ہوتے ہیں جنہیں ہم سمجھ نہیں سکتے اسی لیئے حکم دیا جاتا ہے کہ تعمیل کریں حجت نہیں ۔۔۔ معزز قارئین!! اسلامی جمہوریہ پاکستان وہ بد قسمت ملک ہے جہاں ایوان میں اسلامی آئین کی بازگشت تو سنائی دیتی ہے مگر عملاً کہیں نہیں!! یہی وجہ ہے کہ ہم آئے روز نئی سے نئی آزمائشوں کے شکنجے میں بندھتے چلے جارہے ہیں بے حیائی اور بے شرمی اللہ کے غیظ و غضب کو دعوت دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ جس معاشرے اور ریاست میں بے حیائی اور بے شرمی بڑھ جائے وہاں رحمت برکت فضل کے فرشتے چلے جاتے ہیں اور وہاں شیطان اور شیطان کے چیلے گھر بنالیتے ہیں اور پھر وہاں وبا، قحط، فتنہ، نفرت، عصبیت، قتل و غارت، ناانصافیاں، بربادیاں، بربریت، ظلم و تشدد جیسے گناہ کا راج ہوجاتا ہے ۔۔۔۔ معزز قارئین!! یہ حقیقت مسلمہ ہے کہ میڈیا انڈسٹریز کا ریگولیٹر ادارہ پیمرا انتہائی ناقص ناکارہ کرپشن شدہ بن چکا ہے جس کی اصلاح اور احتساب کی شدید ضرورت ہے خیر بات کررہا تھا کہ ظفر صدیقی نے اپنے سما چینل کو معاشرتی اورمذہبی پہلوؤں کو اچھے انداز میں اجاگر کرتا رہا ہے اور اب لیڈیز اینکرز ماسک کے بجائے حجاب کا استعمال کرکے ثابت کردیں کہ اسی میں ہماری بقا اور خوبصورتی ہے یقین جانئے اس عمل سے چینل کو نہ صرف پزیرائی میسر آئیگی بلکہ ویورز میں بھی بیشمار انگنت اضافہ ہوجائیگا جو اللہ کی رضا پر راضی ہوتا ہے اس انسان اور ادارے کو اللہ ڈوبنے گرنے نہیں دیتا، مجھے امید ہے کہ سما کے اس بہتر عمل حجاب کو تمام چینلز کی اینکرز بھی اپنائیں گی۔۔۔