کالم/مضامین

عنوان:میڈیا انڈسٹری بھی تضاد پے تضاد کا شکار

ٹائٹل: بیدار ھونے تک

عنوان:میڈیا انڈسٹری بھی تضاد پے تضاد کا شکار

ہمارے دوست مرزا محمد ادریس نے صحافیوں کے حوالے سے تحریر کو پڑھ کر ہمیں اپنی تحریر پیش کی وہ لکھتے ہیں کہ تضاد انسان کو بلندی سے پستی کی طرف لے جاتا ھے، اس کی شخصیت کے چہرے کو مسخ کردیتا ھے، کسی بھی مذہب میں اس کی گنجائش نہ ھے جبکہ آجکل کل چند اہل اقتدار ایسی خباثت پر نازاں ھیں بلکہ نہایت ڈھیٹائی سے دلیلیں دیتے نہیں تھکتے حالانکہ ایسے خودسر احمق لوگ دنیا اور آخرت میں گھاٹے کا سودا کرتے پھر رہے ھیں، دنیا دیکھ رہی ہے کہ امت مسلمہ کی پہلی ایٹمی قوت کی حامل آزاد ریاست پاکستان پر تضاد کے بندوں نے کس طرح اس کے قومی اداروں سمیت معشیت کو ملیامیٹ کرکے اس کے چہرہ کو مسخ کرنا شروع کر رکھا ھے، دنیا کے وہ ممالک جو کھبی ھم سے بات کرتے گھبراتے تھے آج وہی ھمیں بے وزن سمجھ کر انتظار کرواتے ھیں لیکن ھم پھر نہیں سمجھ رہے نہ سوچنے کی زحمت گورا کرتے ھیں کہ ان بیتے تہتر سالوں میں ایسا کیوں ھو رھا ھے، ذرا سوچئیے جہاں کے قومی انتظامی سسٹم میں تضاد پائیں جائیں وھاں کے صاحب اختیاروں کا اخلاقی معیار اور صلاحیت کیا ھوگی، متاثرہ معاشرہ کہاں بے بس لاچار کھڑا ھو جائےگا، ھرظلم، من مانی، ھوس اقتدار کیلئے فریب کاریوں اور دوہرے معیار کی کوئی حد ھوتی ھے، آخر ایسی پیدا کی ھوئیں خباثتوں نے ایک دن مٹ جانا ھوتا ھے کیونکہ ایسے منحوس کاموں میں رحمنٰ کی مرضی شامل نہیں ھوتی یہ سب ابلیس کے چیلوں کے کام ھوتے ھیں لیکن ایسے متاثرہ معاشرے دنیا کی دوڑ سے بہت پیچھے رہ جاتے ھیں جس کے ازالہ کیلئے قوموں کو عبرت پکڑتے ھوئے نئے سرے سے قدم سے قدم ملا کر سخت محنت کرنا پڑتی ھے، تضاد پے تضاد کے ساتھ گپوں شپوں سے عوام کے پیٹ نہیں بھرتے اور نہ ھی انتظامی امور ٹھیک سے چلتے آج تک کسی نے نہیں دیکھے۔۔۔!! اس تحریر کے بعد مجھ سے براہ راست مخاطب ھوتے ہوئے کہتے ہیں کہ جاوید صدیقی میری تحریر کو آپ اپنے صحافی احاطے میں ضرور موازنہ کیجئے گا تو آپ سمیت تمام صحافی پاکستان کے نظام حیات بشمول میڈیائی دنیا کی حقیقت آشکار ہوجائے گی یقین جانئے حق و سچ نیک نیتی خلوص خشوع و خضوع یہ تمام عوامل عطائے خداوندی ہیں اور رب العزت قادر مطلق ہے مایوسی کفر ہے آپ صرف الله کی رضا پر قائم رہیں یہی حیات کا مقصد بنائیں۔ میری تمام نیک دعائیں آپکے ساتھ ہیں۔۔۔ معزز قارئین!! صحافت پیغمبروں کا پیشہ ہے پیغام رسانی سچ و حق پر محیط ہوتی ہیں اگر اپنے پیشے میں نفس پرستی دنیا داری کو غالب رکھیں گے تو صحافت دنیا میں توازن بگاڑ دیں گے چند عیش و عشرت اور ہزاروں اذیت و کرب میں مبتلا ہوجائیں گے اسی لیئے توازن کو قائم رکھناتنظیموں کے عہدیداروں کی ذمہداری عائد ہوتی ہیں سب کے حقوق کی جمہوری انداز میں اقدامات کو اپناتے ہوئے آزادانہ فیصلے کرنے چاہئیں اور سینئرز کی سرپرستی میں دیگر ممبران کو بھی ذمہداریاں عائد کی جانی چاہئیں تاکہ امور منقسم ہونے سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جاسکے۔ الله ہم سب میں اتحاد و اتفاق پر قائم و دائم رکھے آمین ثما آمین

کالمکار: جاوید صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You