کالم/مضامین

عنوان:ختمِ نبوت و تعظیمِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جانثاران

ٹائٹل: بیدار ھونے تک

عنوان:ختمِ نبوت و تعظیمِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جانثاران

اکیس سال میڈیا سے تعلق جاری ھے جس میں انیس سال الیکٹرونک میڈیا اور اب پرنٹ میڈیا سے تعلق۔ حالیہ دنوں میں پاکستانی الیکٹرونک میڈیا پر بار بار کئی بار لیو بسکٹ کا اشتہار چلا رہے ہیں جس میں ایک کڑور روپے کا انعام دیکرلالچ دیا جارھا ھے یہ مملک جو گستاخِ رسول میں پیش پیش ھیں اس ملک کی مختلف پروڈکٹس جس میں ٹیلی نار کمیونیکیشن’ کوکاکولا پیپسی’ سیون اپ’ کے ایف سی میکڈونل اور دیگر بیشمار اشیاء شامل ہیں بھرپور انداز میں پرکشش انداز میں جہاں فروخت کی جارہی ہیں وہیں خریدی بھی جارہی ہیں یہ جانتے ھوئے بھی کہ قادیانی یہودی نصرانی صہونی مرزائی لاہوری اور کفار و مشرکین کے خبیث غلیظ عزائم اسلام اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے ھوتے ہیں ھم سب پر فرضِ عین ھے کہ ھم یورپین اور امریکین اشیاء کو بھرپور انداز سے اپنے بائیکاٹ سے دنیا بھر کو ثابت کردیں کہ ھم جلسے جلوس احتجاج کرکے اپنا نقصان نہیں کرتے بلکہ جو ہمیں نقصان اور ایذا پہنچاتے ھیں اسے ھم جوابی حملہ ایسا کرتے ہیں کہ اس کی نسلیں یاد رکھتی ہیں۔۔۔۔ معزز قارئین!! جیسے ہی عمران خان نے نئے پاکستان کا اعلان کیا تو نیا پاکستان بنتے ہی کراچی میں قادیانیوں کے تمام یونٹ متحرک ھوگئے۔کیا یہ محض اتفاق ہے؟ فیصل آباد میں قادیانیوں کی ہلہ شیری اور مسلمانوں پر ظلم کرنا۔کیا یہ محض اتفاق ہے؟ وزیراعظم کا حلف برداری میں خاتم النبیین کا لفظ آخر دم تک درست نہ کہنا اور اس پر معنی خیز مسکراہٹ۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟ صدرِ پاکستان کا حلف برداری میں خاتم النبیین کا جملہ پورا نہ کرنا اور لفظ *”ہیں”* کو چھوڑ دینا۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟ ایک کٹر قادیانی کو جان بوجھ کر مشیر مملکت بنانا پھر عوامی دباؤ پر ہٹایا تو اور مشیروں کا استعفیٰ۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اطلاعات کا کھل کر قادیانیوں کے حق میں بولنا۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟ قادیانیوں کا اس خراجِ تحسین کے بڑے بڑے پینا فلیکس لگانے کی جرآت کرلینا۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟ اسلام آباد میں قادیانیوں کے حق میں کھلم کھلا مظاہرے کا ہونا۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟ اور ایسا سب پاکستان میں پہلی دفعہ ہونا۔ کیا یہ بھی محض اتفاق ہے؟ مساجد کو زبردستی گرانا اور مدارس بند کرانا۔ محض اتفاق ھے؟ قادیانی پروفیسر کے دباؤ میں آکر لاھور مینجمنٹ یونیورسٹی کے طلباء کو حکومتی پروٹوکول میں قادیانیوں کے مرکز ربوہ
(چناب نگر) کا تعارفی وزٹ کرانا اور وہاں طلباء سے پریشر کے ذریعے قادیانیوں سے اظہار یکجہتی کرانا یہ بھی محض اتفاق ھے یا قادیانیوں کی حمایت؟ اور اگر زرا سا پیچھے جائیں تو عمران خان کے دھرنے پرایک قادیانی یونٹ کی بھرپور سپورٹ اور خرچہ اور لندن میں بیٹھے ہوئے اس یونٹ کے سربراہ کی کوئی کم و بیش دس میٹنگز میں یہ اعلان کہ عمران تو ایک مہرہ ہے پیچھے ہم کھیل رہے ہیں۔
کیا یہ بھی محض ایک اتفاق تھا؟ عمران خان کا ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو میں یہ کہنا کہ ہم حکومت میں آکر قادیانیوں کو مذہبی آزادی دلوائیں گے۔
یہ بھی محض اتفاق تھا؟
بھرپور دھاندلی سے عمران کو جتوانا اور اہم علماء کرام کو جان بوجھ کر اسمبلی سے دور رکھنا۔ یہ بھی محض اتفاق تھا؟ قادیانی خلیفہ مسرور کو تحریک انصاف، لندن کی خاتون صدر کی طرف سے تعاون کی درخواست دینا اور اسکا قبول کرنا۔ یہ بھی محض اتفاق تھا؟ بد قسمتی سے اسلام سے خارج قادیانیوں نے موجودہ حکومت کے آنے پر اپنی سرگرمیاں تیز کردی۔اسلام آباد سے بیس کلو میٹر جھنگ روڈ پر چند ماہ قبل قادیانیوں نے اپنے ایک خفیہ مرکز کیلئے زمین حاصل کی ہے. جس میں بیک وقت پچاس ہزار لوگ رہائش پذیر ہونگے۔ اس مرکز کو ریڈ زون کی حیثیت حاصل ہوگی۔ سیکورٹی اداروں سے لیکر صوبائی حکومت تک کو اس پر چھاپہ مارنےکی اجازت نہیں ہوگی۔ اسلام آباد سے بیس کلومیٹر دور واقع اس یہودی قادیانی قلعہ کی تعمیر کی اجازت بد قسمتی سے موجودہ عمران حکومت نے دی ہے اور این او سی پر دستخط اسلام پسند شہر یار آفریدی نے کئے ہیں جو دفتر میں ہر آنے والے مہمان کے سامنے دن میں انیس دفعہ نماز پڑھتا ہے۔! پورے ملک اور خاص کر پنجاب، کراچی میں قادیانیوں نے اپنی عبادت گاہوں پر مینار لگانے اور مسجد لکھنا بھی شروع کردیا ہے۔ جو آئینِ پاکستان کی مکمل خلاف ورزی ہے کیونکہ آئین میں قادیانیوں کو اپنی عبادت گاہ کو مسجد کہنے یا لکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ کراچی سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں قادیانیوں نے خفیہ سوشل میڈیانیٹ ورک شروع کیا ھوا ہے؟ جس میں اسلام سے بیزار سوشل میڈیا پر پیجز چلانے والوں کو گھر بیٹھے پندرہ سے پچیس ہزار ماہانہ تنخواہ کی آفر کی جاتی ہے۔ یہ تنخواہ ویب منی یا کارڈ کے ذریعے بھیجی جاتی ہے۔ انٹرویو اسکائپ پر لیا جاتا ہے۔ ان لوگوں کا کام اسلام کے خلاف پرچار کرنا، عالمِ دین کو گالیاں بکنا، شعائرِ اسلام کا مذاق اڑانا، صحابہ کرام کی شان میں گستاخیاں کرنا اور ختمِ نبوت پر ڈاکا ڈالنا، ختمِ نبوت کیخلاف جھوٹے دلائل دینا، قرآن پاک کا غلط ترجمہ لوگوں کو بتانا اور اسلام سے، مدارسِ دینیہ سے، دعوت و تبلیغ سے،جہاد فی سبیل الله سے اور علماء کی صحبت سے لوگوں کے دلوں کو متنفر کرنا۔ ان نوجوانوں کو تیار موادواٹس ایپ گروپس کے ذریعے مل جاتا ہے اور یہی مواد یہ لوگ آگے شیئر کرتے رہتے ہیں کراچی میں اس کا رجحان ایک خطرناک صورت اختیار کرچکا ہے۔ ان نوجوانوں پر اعتماد کے بعد انکو قادیانیت کے پرچار اور دفاع پر لگادیا جاتا ہے. بدقسمتی سے قادیانیوں کے اس جال میں پھنسنے والوں کی اکثریت کا تعلق حُبِّ عِمْرانی میں مبتلا پاکستان تحریک انصاف کے نوجوانوں کی اکثریت سے ہے۔قادیانی موجودہ حکومت کا دور پورا ہونے تک اپنے مقررہ اھداف حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس پلان کے تحت سیاستدانوں کے علاوہ الیکٹرانک میڈیا میں بھی اپنے نمائندے بناچکے ہیں جو جگہ جگہ نظر آتے ہیں اور بات یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ قادیانیوں کے خلاف سوشل میڈیا پرپرچار کرنے والوں کو سائیڈ پرکردیا جائے۔میرا حکومت وقت سپریم کورٹ اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا ھے کہ جھنگ روڈ پر متوقع قادیانی قلعہ کی این او سی کو کینسل کرایا جائے۔ قادیانیوں کے سوشل میڈیا پر سیلاب کو روکنے میں خفیہ ادارے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ آپ سب آقا کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے غلام ہیں ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے حساس مسئلے کو سنجیدہ لیں تا کہ قبر و حشر میں الله سبحان تعالیٰ و رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں شرمندہ ہونے سے بچ سکیں آمین ثما آمین۔۔۔۔!!

کالمکار: جاوید صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You