کالم/مضامین

عنوان:برطانوی صحافی سنتھیارچی کاٹوئٹرپرتازہ دھماکہ

*کالمکار:جاویدصدیقی*
*جرنلسٹ، کالم کار، محقق، تجزیہ نگار کراچی*

*ٹائٹل:بیدار ھونے تک*

*عنوان:برطانوی صحافی سنتھیارچی کاٹوئٹرپرتازہ دھماکہ*

‫گزشتہ روز برطانوی صحافی سنتھیا رچی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں بلاول زرداری اور ڈیوڈ جیمز کے ناجائز رشتے سے پردہ اٹھادیا اور پی پی پی قیادت سے سوال کیا کہ آخر ڈیوڈ جیمز اور بلاول کا ایسا کیا رشتہ ھے جسکی بنیاد پر ڈیوڈ جیمز کئی سالوں سے بلاول ہاؤس میں بلاول کیساتھ رہائش پذیر ہیں ؟؟؟ ‬
پی ‫پی پی قیادت نے خاتون صحافی کو جواب دینے کےبجائے انہیں ایجنٹ قرار دیا ہے اور ساتھ ہی سنتھیا کے خلاف آئی ایس آئی کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں سنتھیا رچی کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ‫نہ صرف یہ کہ بےبی بلاول ڈیوڈ جیمز کے رشتے سے پردہ اٹھایا گیا بلکہ خاتون صحافی سنتھیا رچی نے میڈیا پرحاجی ثناء اللہ بننے والے پی پی پی کے سعید غنی کو بھی چیلنج دیتے ہوئے کہا تھا کہ سن دو ہزار آٹھ کے اثاثے اور انکے اثاثے قوم کے سامنے لے آؤ، سعید غنی کے والد محترم کے بارے میں جسے سعید غنی شہید کہتے ہیں ، سنتھیا رچی کا کہنا تھا کہ سعید غنی کا والد محترم مشہور زمانہ چرس ڈیلر تھا اور اسی دھندے میں مارے گئے تھےلیکن مجال ہو جو سعید غنی نے کسی ایک سوال کا بھی سنتھیا کو جواب دیا ہو۔ ‫اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے پی پی پی کی شازیہ مری کی بڑی بہن آج میدان میں آ گئی۔‬ ‫سنتھیا کو دبانے اور اسے غیر ملکی شہری کہہ کر چپ کرانے کی کوشش کی جس کے جواب میں سنتھیا نے مراد علی شاہ اور شازیہ مری کی شادی کا انکشاف کرتے ہوئے ان دونوں کی شادی کی دعوت نہ ملنے پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔‫اس کے بعد پی پی پی کی طرف سے سحر کامران کا جوابی ٹویٹ آیا جس پر سنتھیا نے سحر کامران کو اس کی اوقات یاد دلا دی۔ ‬‫سحر کامران پاکستان انٹرنیشنل اسکول جدہ سے ایک لاکھ ستر ہزار ریال کی کرپشن کی وجہ سے نکالی گئی تھی سنتھیا نے اخبار کا وہ ٹکڑا جس میں اس خبر کی تفصیل تھی وہ پوسٹ کیا اور سحر کامران کو ٹیگ کیا جس کے بعد شازیہ مری کی بہن اور سحر کامران بھاگ گئے‬، ماضی میں سحر کامران کو جب اسے اسکول سے نکالا گیا تھا تب نکالنے کے بعد وہ پاکستان چلی گئی تھی، کچھ عرصے بعد پی پی پی نے اسے سینیٹر لگا دیا تھا۔‬‫سنتھیا کے سامنے جو بھی پی پی پی والا آتا ہے پرخچے اڑا کے رکھ دیتی ہے۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You