اہم خبریںسائنس اور ٹیکنالوجی

عجائباتِ_کائنات اگر آپ سے کوئی پوچھے کہ اس کائنات میں کون سی چیز سب سے زیادہ

عجائباتِ_کائنات اگر آپ سے کوئی پوچھے کہ اس کائنات میں کون سی چیز سب سے زیادہ

خوبصورت ہے؟ تو اگر تو آپ اس کائنات میں موجود "ننگی آنکھ سے مخفی فلکی اجسام” کے بارے میں نہیں جانتے تو آپ کا جواب یقینا یہ ہو گا کہ اس کائنات میں سب سے خوبصورت چیز سورج ہے، چاند ہے یا ستارے ہیں۔ کیوں؟ کیوں کہ آپ ان کے علاوہ کائنات میں پھیلی بے پناہ لمبی مسافتوں پر موجود ان خوبصورت تخلیقات سے واقف ہی نہیں ہیں۔ ہماری اس کائنات میں اس قدر عجیب اور حسین تخلیقات موجود ہیں کہ جو ایک ہی وقت میں اپنے اندر تباہی اور بربادی کے ساتھ ساتھ خوبصورتی کو بھی سموئے ہوئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سترہ سو اٹھارہ 1718 کے اندر سوئٹزلینڈ میں پیدا ہونے والے ایک فلکیاتدان Jean Phillip Loys نے اپنی موت سے چھ سال قبل (1745 میں) گیس اور خلائی دھول (Dust) سے بنے ان خوبصورت ستونوں کو ایگل نیوبولا The Eagle Nebula (جسے M16 بھی کہا جاتا ہے) کے وسط میں ڈھونڈا تھا۔ زمین سے سات ہزار نوری سال دور یہ خوبصورت ستون ہماری ملکی وے کہکشاں کا ہی حصہ ہیں۔ تحریر کے ساتھ لگی نیوبولا کی یہ تصویر Hubble space telescope کی چند ایک بہترین تصاویر میں شمار ہوتی ہے۔ یکم اپریل 1995 کو لئی گئی یہ تصویر فلکیات میں ایک الگ ہی حیثیت رکھتی ہے۔ اس تصویر میں آپ کو تین ستونوں پر مشتمل عقل کو دنگ کر دینے والا ایک منظر نظر آ رہا ہے۔

ان میں سے جو سب سے بڑا ستون ہے، اس کی لمبائی چار سے پانچ نوری سال ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ چار سے پانچ نوری سال کتنا فاصلہ بنتا ہے؟ یہ فاصلہ کم و بیش 250 سے 300 کھرب میل بنتا ہے۔ اس قدر لمبے چوڑے فاصلے پر پھیلے ہوئے یہ تخلیق کے ستون (Pillers of creation) کیا بہت بڑے ہیں؟ اس سوال کا جواب ہے کہ نہیں۔ مگر کیوں؟ اگر آپ کے پاس آٹھ سے دس انچ ڈایا میٹر اور کم و بیش 1200 ایم ایم (mm) فوکل لینگتھ والی ٹیلی سکوپ موجود ہے، مزید یہ کہ آپ مصنوعی روشنیوں اور گرد و غبار سے محفوظ علاقے میں ہیں تو آپ ایگل نیوبولا Th Eagle Nebula کا نظارہ کیجیے۔ یہ نیوبولا آپ کو گرمیوں (جولائی اگست) میں ملکی وے Milky way کہکشاں کے اس طرف ملے گا، جس طرف سرخ ستارہ انٹارس موجود ہوتا ہے (آج کل ان فلکی اجسام پر مشتمل آسمان کا یہ حصہ مغرب کے وقت طلوع ہو چکا ہوتا ہے)

جب آپ ایگل نیوبولا کو ٹیلی سکوپ کی آنکھ سے دیکھیں گے تو آپ کو مزید زوم کر کے اس نیوبولا کے درمیان میں فوکس کرنا ہو گا۔ اور تب آپ کو اس نیوبولا کے دل میں یہ تین خوبصورت ستون اس پورے نیوبولا کے مقابلے میں نہایت چھوٹے نظر آ رہے ہوں گے۔ تب آپ سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ اس پورے ایگل نیوبولا The Eagle Nebula کے مقابلے میں اس قدر چھوٹے نظر آنے والے ان Pillars کی لمبائی تین سو کھرب میل کے لگ بھگ ہے تو پورے نیوبولا کی لمبائی و چوڑائی کیا ہو گی، جو کہ پچپن سے ستر نوری سال کے علاقے کو گھیرے ہوئے ہے اور پھر یقینا آپ ہماری کہکشاں کی لمبائی و چوڑائی کا بھی سوچیں گے جو کہ اس نیوبولا کے مقابلے لاکھوں کروڑوں گنا بڑی ہے۔ مزید پھر آپ اس پوری کائنات کی وسعتوں پر بھی توجہ دیں گے۔

اگر ہم ان گیسی ستونوں کو غور سے دیکھیں تو ہمیں ان میں نیلا، سرخ اور سبز رنگ نظر آئے گا۔ در اصل نیلا رنگ وہاں پر موجود آکسیجن Oxygen گیس کی نشاندہی کر رہا ہے۔ سرخ رنگ وہاں پر گندھک Sulfer کی موجودگی کو ظاہر کر رہا ہے اور سبز رنگ ان میں موجود ہائیڈروجن و نائٹروجن Hydrogen & Nitrogen گیس کی موجوگی کا پتہ دے رہا ہے۔ گیس اور دھول سے بنے یہ ستون اپنے اندر نو مولود (نئے پیدا ہوئے) ستاروں کو چھپائے ہوئے ہیں۔ یعنی ان کے اندر نئے ستارے بن رہے ہیں۔

ہماری کائنات کا ایک یہ بھی اصول ہے کہ اس کائنات کے کسی بھی حصے میں تخلیق اور فنا کا سلسلہ رکتا نہیں ہے۔ جہاں تخلیق ہو رہی ہوتی ہے، وہ صرف تخلیق ہی نہیں بلکہ وہاں موجود جاری و ساری کسی تباہی کی نشاندہی بھی کر رہی ہوتی ہے۔ اور جہاں تباہی ہو رہی ہوتی ہے، وہ تباہی اس بات کو واضح کر رہی ہوتی ہے کہ اب یہاں اس تباہی کے نتیجے میں کچھ اور تخلیق ہو گا، جو کہ ہو سکتا ہے اس سب سے الگ ہو جو اس سے قبل تخلیق ہو چکا ہے!

یہ ستون اس قدر روشن کیوں ہیں؟ کیا یہ کمپیوٹر میں آرٹیفیشل(مصنوعی) روشنی کا استعمال کرتے ہوئے اتنے روشن کئے گئے ہیں؟ کیوں کہ جب ہم ٹیلی سکوپ میں کسی بھی کہکشاں یا نیوبولا کو براہ راست آنکھ سے دیکھتے ہیں تو یہ فلکی اجسام اتنے روشن نظر نہیں آتے۔ اس بات کا جواب ہے کہ "یہ مصنوعی روشنی نہیں ہے بلکہ (ہبل دوربین Hubble space telescope کے ساتھ لگے وہ مخصوص آلات کے جو آنکھ سے نظر نا آنے والی روشنی کو بھی پکڑ لیتے ہیں انہیں استعمال کرتے ہوئے اور) آسٹروفوٹوگرافی میں استعمال ہونے والی کچھ اہم تکنیکس کو بروئے کار لاتے ہوئے "ان ستونوں پر پڑنے والی روشنی کا مشاہدہ کیا گیا اور اسے تصویر میں فلمایا گیا ہے۔

مگر یہ روشنی کس چیز کی ہے؟
یہ روشنی ان ستونوں کے پاس ہی موجود ایک Young star cluster میں نوجوان ستاروں سے نکلنے والی ان الٹرا وائلٹ شعاعوں Ultra violet Radiations کی ہے، جو اس جھرمٹ میں موجود نوجوان ستارے Young stars خارج کر رہے ہیں۔ گیس اور دھول کے کھربوں میل اونچے ان ستونوں کے پاس موجود اُن ستاروں سے نکلنے والی تابکار ہوائیں ان ستونوں کو آہستہ آہستہ ختم کر رہی ہیں۔ چونکہ تخلیق کے یہ ستون ہم سے سات ہزار نوری سال دور ہیں، تو یہ ممکن ہے کہ اب تک یہ حسین و جمیل اور عجیب الخلقت تخلیق اپنی جگہ پر موجود نا ہو، ممکن ہے کہ یہ ستون (Pillers) مکمل طور پہ ختم ہو چکے ہوں یا ختم ہونے کے قریب ہوں۔

اگر یہ ستون ختم ہو چکے ہیں یا ختم ہونے کے قریب ہیں تو پھر آج ہمیں یہ دکھائی کیوں دے رہے ہیں؟
وہ اس لئے کہ ہم کسی بھی چیز کو دیکھنے کے لئے روشنی کے محتاج ہیں۔ یعنی ان سے نکلنے والے یا ان سے ٹکرا کر آنے والی روشنی ہم تک پہنچ رہی ہے تو تب ہی ہم انہیں دیکھ پا رہے ہیں۔ روشنی ایک سال میں ساٹھ کھرب میل میل کا فاصلہ طے کرتی ہے، جسے ایک نوری سال کہا جاتا ہے اور ایگل نیوبولا (جس کے اندر یہ ستون موجود ہیں) ہم سے اتنا دور ہے کہ وہاں سے آنے والی روشنی کو ہم تک پہنچنے کے لئے سات ہزار سال کا عرصہ درکار ہے۔ اسی لئے ہم یہ کہتے ہیں کہ یہ نیوبولا ہم سے سات ہزار نوری سال دور ہے۔ یعنی سات ہزار سال پہلے وہاں سے چلی ہوئی روشنی آج ہم تک پہنچ رہی ہے، ہم اس نیوبولا Nebula کی سات ہزار سال پرانی حالت کو دیکھ رہے ہیں۔ ابھی اس جگہ پر کیا موجود ہے؟ اسے دیکھنے اور جاننے کے لئے ہمیں مزید سات ہزار سال کا عرصہ درکار ہے۔

ہم سب کی طرح ہماری دنیا کی بھی ایک مخصوص مدتِ زندگی ہے۔ ہماری اس دنیا کی زندگی میں بھی اتار چڑھاؤ آتے رہے ہیں، آج بھی یہ اتار چڑھاؤ جاری و ساری ہے اور اس دنیا کے فنا ہونے تک یہ اتار چڑھاؤ اسی طرح جاری رہے گا۔ لیکن یہاں اہم بات یہ ہے کہ "ہم اس دنیا کی زندگی کے اس سنہرے دور میں جی رہے ہیں، جس میں ہم نے اس دنیا کے علاوہ بھی بہت سی حسین و دلکش اور عجیب و پُرتجسس دنیاؤوں کو دریافت کر لیا ہے۔ ہماری اس دنیا کی تاریخ کو اگر دیکھا جائے تو ہمیں پچھلے کسی بھی زمانے میں اس قدر بڑے پیمانے پر ٹیکنالوجی کی ترقی کے آثار نہیں ملتے۔ آج ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ "ہم اس دنیا کی زندگی کا سب سے الگ، روشن اور خوبصورت دور دیکھکر جا رہے ہیں۔

جنہیں اس دنیا میں وسائل کی فراوانی ملی ہے، کم از کم انہیں ضرور چاہیے کہ وہ ان وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اس دنیا سے باہر جھانکنے اور ان خوبصورت فلکی نظاروں کو دیکھنے کے لئے وہ مخصوص آلات (دوربین وغیرہ) ضرور خریدیں۔ خود بھی اس کائنات کی خوبصورتی سے محفوظ ہوں، اپنے ساتھ جڑے لوگوں کو بھی یہ سب دکھائیں۔ ان لوگوں کو بھی ان نظاروں کو دیکھنے اور جاننے کا موقع دیں کہ جو وسائل کی تنگی کی وجہ سے یہ سب کرنے سے قاصر ہیں۔ کیوں کہ ہم اس دنیا میں صرف سونے، کھانے پینے اور لھو و لعب کے لئے نہیں آئے، ہماری تخلیق کے بھی کچھ مقاصد ہیں۔۔۔!!!

ایگل نیوبولا The Eagle Nebula کی مکمل تصویر دیکھنے کے لئے نیچے دیا گیا لنک اوپن کریں:
https://m.facebook.com/groups/2100179193327606?view=permalink&id=2912017572143760

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ:
پوسٹ کے ساتھ لگی تصویر اوریجنل ہے، جو کہ 1995 میں ہبل دوربین Hubble space telescope سے لی گئی ہے۔

نوری سال کے متعلق تفصیلا جاننے کے لئے نیچے دیا گیا لنک کھولیں:

https://m.facebook.com/groups/2100179193327606?view=permalink&id=2487228384622683

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You