کراچی: کراچی ائیرپورٹ کے رن وے پر پیچز اکھڑنے کا انکشاف، تباہ ہونے والے طیارے کے انجن کو رگڑ لگنے کے نشانات بھی مل گئے، طیارے کو زمین پر اترتے ہی رگڑ لگی جس سے انجن کو نقصان پہنچا۔
تفصیل کے مطبق کراچی ائیرپورٹ کے رن وے کا آوے کا آوا ہی بگڑے ہوئے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ملیر ماڈل کالونی میں گرنے والے طیارے کی تحقیقات پی آئی اے کی شفافیت کا پول کھل گیا ہے۔
ائیر کرافٹ ایکسیڈینٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نے کراچی ائیرپورٹ کے رن وے کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران رن وے پر طیارے کے انجن کے رگڑ لگنے کے نشانات ملے۔
ذرائع نے بتایا کہ رن وے پر مختلف چار مقامات پر پیچز اکھڑے ہوئے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے رن پر لگے کیمرے کی مدد سے طیارے کی لینڈنگ کے مناظر بھی دیکھے۔
تفتیشی حکام نے دونوں کیمروں کی ریکارڈنگ تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق فوٹیجز میں دیکھا گیا کہ کپتان نے لینڈنگ کرتے ہوئے جہاز گیئر کو ڈوان نہیں کیا۔
طیارے کے پہلے انجن کو زمین پر رگڑ لگی، اس کے بعد دوسرے انجن نے رگڑا کھایا، بعد میں کپتان نے دونوں انجن رگڑتے ہوئے طیارے کو اوپر کی جانب اٹھایا۔ کپتان نے طیارے کو گو راؤنڈ کیا، طیارہ تیرہ منٹ فضا میں رہا جس کے بعد زمین پر گر کر تباہ ہو گیا۔