
لاہور: ہسپتال عملے کے مطابق لیگی رہنما کو پولیس کے آنے سے ڈیڑھ گھنٹہ پہلے ڈسچارج کر دیا گیا۔ اے ایس پی عبدالخالق کا میڈیا گفتگو میں کہنا تھا کہ بل کی ادائیگی کا علم ہے، نہ سلپ دکھائی گئی۔
تفصیل کے مطابق فیصل آباد پولیس مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری کا بیان ریکارڈ نہیں کر سکی ہے کیونکہ پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی وہ ہسپتال سے چلے گئے۔
ہسپتال عملے نے بتایا طلال چودھری کو ڈسچارچ کر دیا ہے تاہم پولیس کا موقف ہے کہ ہمیں سلپ نہیں دکھائی گئی۔ معاملے کی تحقیقات پر مامور پولیس افسر اے ایس پی عبدالخالق کا کہنا تھا کہ فریقین کا جلد بیان ریکارڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اے ایس پی عبد الخالق کا کہنا تھا کہ طلال چودھری سے دوبارہ جلد رابطہ کیا جائے گا۔ ہسپتال عملے نے بتایا کہ انھیں ڈسچارج کر دیا گیا ہے، وہ ایک گھنٹہ پہلے جا چکے ہیں۔ ہم ان سے دوبارہ رابطہ کرکے بیان لینے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ خاتون کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کیا جا سکا ہے۔
ادھر چار رکنی پولیس ٹیم فیصل آباد میں عائشہ رحب بلوچ کے گھر پہنچی لیکن خاتون ایم این اے کے گھر پر نہ ہونے کے باعث بیان ریکارڈ نہ ہوسکا۔ پولیس حکام کے مطابق عائشہ رجب اسلام آباد میں ہیں، وہاں جا کر یا فون پر بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔
اے ایس پی عبدالخالق کا کہنا ہے کہ صلح کرنا فریقین کا آپس کا معاملہ ہے، یہ پولیس کا کام نہیں ہے۔ واقعے پر پولیس نے 4 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی ہے جو تین روز میں رپورٹ دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: طلال چودھری پر تشدد کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل، 3 روز میں رپورٹ دے گی
خیال رہے کہ طلال چودھری پر تشدد کے معاملے پر ایس ایس پی آپریشنز فیصل آباد نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی طلال چودھری اور عائشہ رجب علی کے معاملے کی تحقیقات کر کے تین روز میں رپورٹ دے گی۔
سابق لیگی ایم این اے طلال چوہدری پر تشدد کے معاملہ پر پولیس کی 4 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ اے ایس پی پیپلز کالونی عبدالخالق کمیٹی کے سربراہ ہیں۔
ایس ایچ او تھانہ مدینہ ٹاؤن اور ایس ایچ او تھانہ ویمن فرح بتول کمیٹی کے ممبر ہیں۔ کمیٹی کو تین روز میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز طلال چودھری کو کسی نے مارا جس سے ان کا کندھا ٹوٹ گیا اور دونوں بازروں فریکچر ہوئے۔ ذرائع کے مطابق طلال چودھری اور عائشہ رجب علی کے درمیان پہلے اچھے تعلقات بھی رہے، دونوں کے درمیان کچھ عرصہ قبل لڑائی ہوئی تو بڑھتی چلی گئی۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق ن لیگی ایم این اے طلال چودھری کو زخمی حالت میں لاہور کے نجی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
واقعہ کے حوالے سے سابق لیگی ایم این اے کا کہنا تھا کہ میرا بازو فریکچر ہو گیا، مجھے انہوں نے تنظیم سازی کے لیے بلایا تھا، انہوں نے میرا موبائل فون پکڑ کر ویڈیو بنا لی۔