اسلام آباد: مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف پبلک آفس ہولڈر رہے۔ 10 سال میں لیگی صدر اور ان کے اہلخانہ کے اثاثوں میں بے پناہ اضافہ ہوا۔
یہ بات انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ‘’دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کا پس منظر ہے۔ جون میں نیب ٹیم انھیں گرفتار کرنے گئی تو وہ فرار ہو گئے تھے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ نیب نے تمام شواہد عدالت کے سامنے رکھے۔ شہباز شریف اس کیس میں عبوری ضمانت پر تھے۔ کیس میں ان سے درست تفتیش نہیں ہو سکی۔ شہباز شریف پر 7 ارب سے زائد منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پیسہ شہباز شریف کے نہیں بلکہ ان کی اہلیہ اور بچوں کے اکاؤنٹ میں آتا تھا۔ اس کے بعد اہلیہ کے اکاؤنٹ سے پیسہ ان کے اپنے کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوتا تھا۔ انہی ٹی ٹیز کے پیسوں سے ماڈل ٹاؤن میں گھر خریدا گیا۔