اسلام آباد: سینیٹ نے ملک میں آٹے بحران کے خلاف قرارداد منظور کر لی ہے۔ حکومت کی جانب سے آٹا بحران پر رپورٹ سینیٹ میں پیش نہ کیے جانے کے خلاف اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آٹا بحران نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ اس سے حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ، نااہلی اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکامی واضح ہوتی ہے۔
آٹے چینی بحران پر ایف آئی اے کی رپورٹ سینیٹ میں پیش نہ کرنے کے معاملے پر اجلاس سے اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔ وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ میں نے ایف آئی اے کی رپورٹ کے حوالے سے وزیراعظم کو خط لکھا تھا۔ مجھے پیغام آیا ہے کہ ایف آئی اے کی رپورٹ پر کچھ سوالات اور مشاہدات سامنے آئے۔ آٹا چینی بحران رپورٹ پر سوالات اور مشاہدات کو وضاحت کے لیے بھیجا گیا ہے۔ آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کر دیں گے۔
انہوں نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بحران کے ذمہ دار مافیا کو چھوڑنے والے نہیں ہیں، انھیں سزا ملے گی۔ راجہ ظفر الحق نے الزام عائد کیا کہ ایف آئی اے رپورٹ اس لیے واپس بھیجی گئی کہ یہ آپ کی مرضی کی نہیں تھی۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ رپورٹ اگر حکومت کے حق میں ہوتی تو آج دے چکے ہوتے۔ چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ آٹا بحران تحقیقیات کب مکمل ہو گی؟ آٹا بحران رپورٹ آیندہ اجلاس میں پیش کریں۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات بارے وزیر خزانہ کی ایوان میں عدم موجودگی پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔ ساتھ ہی سینیٹر کہدہ بابر نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ کورم نامکمل نکلنے پر چئیرمین سینیٹ نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔