اسلام آباد: آئندہ سال ہونے والے الیکشن کے دوران سب سے زیادہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹرز ریٹائرہونگے۔ بی این پی مینگل اور اے این پی کی نمائندگی ختم ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن کی گونج حالیہ عرصے کے دوران گونج رہی ہے، حکومت بھی سینیٹ الیکشن وقت سے قبل کرانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے جس کے لیے وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری طرف اپوزیشن کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن وقت سے قبل نہیں ہو سکتے۔ سینیٹ انتخابات مقررہوقت سے قبل کروانے کی کوشش شروع ہو گئی ہے تاہم ہم یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
دوسری طرف آئندہ سال ہونے والے سینیٹ الیکشن کے دوران 103 کے ایوان میں سے 52 سینیٹرز ریٹائرڈ ہو جائینگے۔ ن لیگ کے30 میں سے 17،پیپلزپارٹی کے 21 میں سے 8 سینیٹرز ریٹائر ہو ں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ الیکشن فروری میں کرانیکی تجویز،حکومت کا الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 14 میں سے 7، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے 5 میں سے چار سینیٹرز ریٹائر ہوں گے، جے یو آئی ف کے 4 میں سے دو سینیٹر ریٹائر ہوں گے۔
جماعت اسلامی کے دو میں سے ایک، بی اے پی کے 9 میں سے تین سینیٹرز ریٹائر ہوں گے، بی این پی مینگل اور اے این پی کی نمائندگی ختم ہو جائے گی۔
نیشنل پارٹی کے چار میں سے دو ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے بھی چار میں سے دو سینیٹر ریٹائرہوں گے۔ آزاد کے 7 میں سے چار سینیٹرز ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔
ن لیگ کے ریٹائر ہونے والے سینیٹروں میں اپوزیشن لیڈر راجا ظفر الحق ، مشاہد اللہ خان، پرویز رشید شامل ہیں، پیپلزپارٹی کے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈی والا، شیری رحمان، رحمان ملک، فاروق ایچ نائیک شامل ہیں۔
آئندہ سال سینیٹ الیکشن کے دوران جماعت اسلامی کے سراج الحق ریٹائرہوںگے، پی ٹی آئی کے اہم سینٹروں میں شبلی فراز، محسن عزیز اور نعمان وزیر شامل ہیں جبکہ جے یو آئی ف کے عبدالغفور حیدری اور مولانا عطا الرحمان بھی ریٹائر ہو جائینگے۔