سائنس نے ایک اور دلچسپ اور معلوماتی کارنامہ سر انجام دیا ہے.
سائنس نے ایک اور دلچسپ اور معلوماتی کارنامہ سر انجام دیا ہے.
.. Geno 2.0 نامی پروجیکٹ نیشنل جیوگرافک سوسائٹی نے 13 اپریل 2005 جو کہ
اینتھراپولیجیکل سٹدی پر مشتمل تھا اور جس میں انسانی ڈی این اے map کو ٹریک ڈاؤن کیا گیا…اس پروجیکٹ کو مکمل ہونے میں لگ بھگ 13 سال لگے.. اس پروجیکٹ کا مقصد انسانی ڈی این اے کے نمونہ جات کو اکھٹے کر کے ان کی مدد سے انسانی ہجرت کی تاریخی معلومات حاصل کرنا ہے.. اس ٹیسٹ سے یہ جانا جا سکتا ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد کہاں سے آئے اور کون تھے… اس پروجیکٹ میں انسانی نمونے دنیا کے 9 خطوں سے حاصل کیے گئے جن میں Northeast Asian, Mediterranean, Southern African, Southwest Asian, Oceanian, Southeast Asian, Northern European, Sub-Saharan African اور Native American شامل ہیں.. جس میں 140 ممالک کے 10 لاکھ لوگوں کے ڈی این اے کے سیمپلز شامل کیے گئے.
اور سب سے مزے کی بات یہ ہے کہ یہ ٹیسٹ کوئی بھی کروا سکتا ہے… اس کٹ کی قیمت 50 ڈالر ہے تقریباً… اس کام کے لیے انسانی ڈی این اے ٹیسٹ کے واسطے نمونہ کیسے حاصل کیا جاتا ہے اور اس ٹیسٹ کا ریزلٹ کیسے حاصل کیا جاتا ہے؟
(وجدان ہاشمی)