زحل ہمارے نظام شمسی کا دوسرا بڑا سیارہ ہے جو سورج سے چھٹے نمبر پر موجود ہے
زحل پانی کے اوپر تیر سکتی ہے
زحل ہمارے نظام شمسی کا دوسرا بڑا سیارہ ہے جو سورج سے چھٹے نمبر پر موجود ہے۔
یہ بہت الگ اور خوبصورت سیارہ ہے نظام شمسی کا اور یہ ایک ایسا سیارہ ہے جسکے گرد برف کے خوبصورت حلقے بھی موجود ہے نا صرف اسکے حلقے اسے خاص بناتی ہے بلکہ یہ سیارہ اپنے اندر بہت ہی عجیب رازوں کو چھپائے ہوئی ہے۔
تحریر_____کاشف احمد
سیارہ زحل زیادہ تر ہایڈروجن اور ہیلیم سے بنا ہوا ہے اور اب تک ماہرین فلکیات نے اس سیارے کے 82 چاند دریافت کرلئے اور اندازہ ہے کہ اس سیارے کے اور بھی بہت سارے چاند ہوسکتے ہیں لیکن اب تک صرف 82 چاند ہی دریافت کیے گیے ہیں۔
زحل سیارے کا رداس 58،232 کلو میٹر ہے اور یہ ہمارے زمین سے 9 گناہ زیادہ وسیع ہے مطلب اگر زمین کا سائز کا ایک سکے جتنا ہو جائے تو زحل کا سائز ایک والی بال کے جتنا ہوگا۔ زحل سیارہ سورج سے 886 میلین میل دور ہے جسکا فاصلہ سورج سے 9.5 اسٹرونومیکل یونٹس بنتا ہے۔ ایک اسٹرونومیکل یونٹ زمین اور سورج کے درمیانی فاصلے کو کہتے ہیں۔ سورج کی روشنی کو اس سیارے تک پہنچنے میں 80 منٹ لگتے ہیں۔ سیارہ زحل پر دن زمین کے نسبت کافی چھوٹا ہوتا ہے یہاں کا ایک دن 10 گھنٹوں کا ہوتا ہے دوسری طرف اس سیارے کا سال 29 زمینی سالوں کے برابر ہوتا ہے اسکا مطلب یہ کہ اگر آپ اس سیارے پر موجود ہونگے تو آپ ایک سال میں ہی مکمل جوان ہوچکے ہونگے لیکن ہم وہا پر نہیں رہ سکتے کیونکہ یہ سیارہ مشتری کی طرح ایک گیس جائینٹ ہے۔
اس سیارے کے بارے میں مجھے سب سے حیران کن بات یہ لگی کہ یہ سیارہ پورے نظام شمسی میں خوبصورت اور الگ ہونے کے ساتھ ساتھ یہ وہ واحد سیارہ ہے جو پانی کے اوپر تیر سکتی ہے کیونکہ اس سیارے کی ڈینسٹی پانی سے کم ہے اسلئے یہ پانی کے اوپر تیرسکتی ہے۔زحل کے بارے میں ماہرین فلکیات کا خیال ہے کہ یہ آج سے 4 بیلین سال پہلے وجود میں آیا تھا۔
زحل کی میقناطیسی قوت چونکہ مشتری سے کمزور ہے لیکن یہ اب بھی زمین سے 578 گناہ زیادہ ہے اور اسی طاقتور کشش کی وجہ سے اسکے گرد حلقے اسکے گرد موجود ہے۔ اس سیارے کے حلقوں کے بارے میں ماہرین فلکیات کا خیال ہے کہ یہ کامیٹ اور شہابیئے تھے جو اس سیارے تک پہنچنے سے پہلے ہی اس سیارے کی طاقتور گراوٹی کی وجہ سے ٹکڑوں میں تقسیم ہوگئے۔ زحل کے یہ حلقے زحل سے 2،82000 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے اور ان حلقوں کا آپسی فاصلہ 4 ہزار 600 سو کلو میٹر تک ہے۔
زحل چونکہ زندگی کی لائق نہیں ہے البتہ زحل کے چاندوں کی اگر بات کی جائے تو اب تک اس سیارے کے 82 چاند دریافت ہوچکے ہیں اور ان میں سے 53 چاندوں کو نام بھی دئے گئے ہیں۔ زحل کا ہر ایک چاند اپنے اندر بہت سے راز چھپائے ہوئے ہیں جن میں سے انسلادس اور ٹائٹن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اپنے اندر سمندر چھپائے ہوئے ہیں جہاں شاید خوردبینی زندگی موجود ہو اور شاید یہ انسانوں کے مستقبل کے نئے گھر بھی ہوسکتے ہیں۔
کائنات کے کچھ انوکھے سیاروں کے بارے میں جاننے کیلئے یہ وڈیو دیکھے?
https://youtu.be/f3WGP5U9ABI