راولپنڈی پولیس کی بڑی کامیابی، معزز عدالت نے 30 بچوں سے زیادتی, پورنوگرافی اور ویڈیوز انٹرنیشنل ڈارک ویب پر اپ لوڈ کرنے والے ملزم سہیل ایاز کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنا دی گئ،
سہیل ایاز کو بچوں سے زیادتی کے مختلف مقدمات میں 03 مرتبہ سزاۓ موت اور 03 مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئ،
سہیل ایاز کے ساتھی خرم طاہر عرف کالو کو 07 سال قید کی سزا سنائی گئ،
سہیل ایاز کو روات پولیس نے قہوہ بیچنے والے محنت کش 12/13 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کے مقدمے میں نومبر 2019 میں گرفتار کیا تھا،
تفتیش کے دوران سہیل ایاز انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ نکلا جس نے 30 بچوں کے ساتھ زیادتی کا انکشاف کیا،
سہیل ایاز بچوں کے ساتھ زیادتی کر کے پورنوگرافی کے ذریعے پیسے کماتا تھا،
سہیل ایاز سے نشہ آور ادویات، چرس ،آئس، ویڈیو کیمرہ، لیپ ٹاپ اور موبائل فونز بھی برآمد ہوئے تھے، پولیس
سہیل ایاز بچوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیوز بناتا اور انٹرنیشنل ڈارک ویب پورنوگرافی سائٹ پر اپ لوڈ کرتا تھا،
سہیل ایاز برطانیہ اور اٹلی بھی بچوں سے زیادتی کے کیسز میں ملوث رہا تھا،
ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تفتیش کی نگرانی کیلئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل کی سربراہی میں سابقہ ایس پی صدر رائے مظہر اقبال، ڈی ایس پی انوسٹی گیشن مرزا طاہر سکندر اور سب انسپکٹر ظہور، اے ایس آئی تصدق اور زین العابدین پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی، پولیس ٹیم نے نہ صرف مقدمات کی تفتیش کی نگرانی کی بلکہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان کیا اور عدالت میں ٹھوس شہادتیں پیش کیں، پولیس
مجرم کی بروقت گرفتاری اور ٹھوس شواہد کی بناء پر چالان کرنے پر تفتیشی ٹیم داد و تحسین کی مستحق ہے، سی پی او محمد احسن یونس
مستقبل کے معماروں کے ساتھ زیادتی ناقابل برداشت جرم ہے، ایسے مجرمان سخت سزا کے حقدار ہیں، سی پی او محمد احسن یونس