راولپنڈی (افتخار خٹک) سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ عرفان قریشی نے 12 سالہ گھریلو ملازمہ

راولپنڈی (افتخار خٹک) سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ عرفان قریشی نے 12 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کر کے موت کے گھاٹ اتارنے کے مقدمہ میں نامزد میاں بیوی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر تھانہ بنی پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے جبکہ ان کی شریک ملزمہ و دوسری ملازمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوادیا ہے گزشتہ روز تھانہ بنی پولیس نے گھر کے مالک راشد شفیق ، اس کی اہلیہ ثناء راشد اور دوسری ملازمہ روبینہ کو عدالت میں پیش کیا اس موقع پر مقدمہ کے تفتیشی سب انسپکٹر زاہد اقبال نے عدالت سے استدعا کی کہ چونکہ ملزمان سے برآمدگی کے علاوہ تفتیشی عمل بھی مکمل کرنا ہے لہٰذا دونوں ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر تحویل میں دیا جائے جبکہ شریک ملزمہ روبینہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا جائے جس پر عدالت نے دونوں میاں بیوی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزمان کو 17 فروری کو دوبارہ عدالت میں پیش کر کے تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے جبکہ عدالت نے شریک ملزمہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے ہدایت کی کہ 27 فروری کو ملزمہ کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے یاد رہے کہ تھانہ بنی پولیس نے 11 فروری کو گھر کے مالک راشد شفیق ، اس کی اہلیہ ثناء راشد اور دوسری ملازمہ روبینہ کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 302/34، 328 اے اور 342 کے تحت مقدمہ نمبر 204 درج کیا تھا جس میں الزام تھا کہ انہوں نے 12 سالہ گھریلو ملازمہ اقرا پر بہیمانہ تشدد کیا جس سے اس کی حالت تشویشناک ہو گئی اور ہسپتال میں دم توڑ گئی۔