راولپنڈی (افتخار خٹک) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی راجہ فیصل رشید نے ڈکیتی مع قتل
راولپنڈی (افتخار خٹک) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی راجہ فیصل رشید نے ڈکیتی مع قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم کو جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا سنادی ہے عدالت نے مقتول کے قانونی ورثا کو 5 لاکھ روپے ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے عدالت نے دیگر دفعات کے تحت ملزم کو مجموعی طور پر 10؛سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے تھانہ رتہ امرال پولیس نے گزشتہ سال 29 نومبر کو مقتول سجاول حسین کے بھائی کی مدعیت میں نامعلوم ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 397 اور 411 کے تحت مقدمہ درج کیا جس میں کہا گیا تھا مقتول بائیکیا چلاتا تھا اور وقوعہ کے روز سواری چھوڑنے راولپنڈی آیا بعد ازاں کسی نے فون پر اطلاع دی کہ اس کے بھائی کو قتل کردیا گیا جبکہ نامعلوم ملزم مقتول کا موٹر سائیکل اور موبائل بھی لے گئے اس مقدمہ میں پولیس نے بعد ازاں منیر احمد نامی ملزم کو گرفتار کیا تھا گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے دفعہ 302 کے تحت ملزم کو موت کی سزا سناتے ہوئے حکم دیا کہ ملزم کی موت واقع ہونے تک اسے پھندے پر لٹکایا جائے عدالت نے مقتول کے ورثا کو 5 لاکھ روپے بطور ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے عدم ادائیگی ہرجانہ پر ملزم کو مزید 6 ماہ قید بھگتنا ہوگی عدالت نے حکم دیا ہے عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کی جائیداد فروخت کر کے ہرجانے کی رقم وصول کی جائے اسی طرح عدالت نے دفعہ 397 ہے تحت ملزم کو 7 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ جبکہ دفعہ 411 کے تحت 3 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے دونوں دفعات میں جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کو مزید 3/3 ماہ قید بھگتنا ہوگی عدالت نے ملزم کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 382ـ بی کا فائدہ بھی دیا ہے جس کے تحت ملزم کا عرصہ حوالات سزا سے منہا تصور ہو گا۔