راولپنڈی (افتخار خٹک) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی راجہ فیصل رشید نے مسلح ڈکیتی کے دوران قتل کے مقدمہ میں نامزد 2 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنادی ہے عدالت نے مقتول کے قانونی ورثا کو 10 لاکھ روپے ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے عدالت نے دیگر 2 دفعات کے تحت دونوں ملزمان کو مجموعی طور 20 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے تھانہ گنجمنڈی پولیس نے رواں سال 11 مارچ کو مقتول کے بیٹے نور الامین کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 397 اور 412 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جس میں الزام تھا کہ ملزمان نے مسلح ڈکیتی کے دوران رقم چھیننے کے بعد فائرنگ کر کے اس کے والد ریاست حسین کو قتل کردیا تھا گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے دونوں ملزمان کو دفعہ 302 کے تحت موت کی سزا سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ملزمان کی موت واقع ہونے تک پھانسی پر لٹکایا جائے عدالت نے مقتول کے ورثا کو 5/5 لاکھ روپے بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ہرجانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزمان کی جائیداد فروخت کر کے رقم وصول کی جائے جبکہ ہرجانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزمان کو مزید 6/6 ماہ قید بھگتنا ہوگی اسی طرح عدالت نے دفعہ 397 کے تحت دونوں ملزمان کو 7/7 سال قید اور 50 ہزار روپے فی کس جرمانہ جبکہ دفعہ 412 کے تحت دونوں ملزمان کو 3/3 سال قید اور 50 ہزار روپے فی کس جرمانہ کی سزا سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزمان کو مزید 6/6 ماہ قید بھگتنا ہوگی عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمان کو مختلف دفعات کے تحت سنائی گئی قید کی سزاؤں پر بیک وقت عملدرآمد ہوگا جبکہ عدالت نے ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 382 بی کا فائدہ بھی دیا ہے جس کے تحت ملزمان کا عرصہ حوالات سزا سے منہا تصور ہو گا ۔
متعلقہ مضامین
یہ بھی چیک کریں
Close