راولپنڈی (افتخار خٹک) اینٹی کرپشن راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج علی نواز بکھر نے ذاتی فائدے
راولپنڈی (افتخار خٹک) اینٹی کرپشن راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج علی نواز بکھر نے ذاتی فائدے کے لئے ٹوورازم ہائی وے کا رخ اور نقشہ تبدیل کر کے قومی خزانے کو 91.968 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کے مقدمہ میں نامزد سابق رکن صوبائی اسمبلی واثق قیوم عباسی کی بریت کی درخواست پر سماعت کسی کاروائی کے بغیر 25 نومبر تک ملتوی کردی ہے گزشتہ روز سماعت کے موقع پر بریت کی درخواست پر بحث ہونا تھی تاہم مقدمہ کا مدعی بھی عدالت حاضر نہ ہوا جبکہ واثق قیوم نے عدالت سے استدعا کی کہ کہ وہ عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب جارہا ہے لہٰذا مقدمہ کی سماعت اس وقت تک ملتوی کی جائے جس پر عدالت نے کسی کاروائی کے بغیر سماعت ملتوی کردی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے کہوٹہ کے رہائشی شکیل احمد کی درخواست پر انکوائری کے بعد 23 جنوری 2023 کو مقدمہ نمبر 13 درج کیا تھا اینٹی کرپشن ایکٹ کی دفعہ 5/2/47 کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 420، 468، 471، 109 اور 166 کے تحت درج مقدمہ میں سابق اراکین صوبائی اسمبلی واثق قیوم عباسی، میجر (ر) لطاسب ستی محکمہ ہائی وے مری کے ایکسیئن سعد سلیمان اور ایس ڈی او محمد اکرم کو ملزم نامزد کیاگیا تھا مقدمہ کے متن کے مطابق تحریک انصاف کے دور حکومت میں کوٹلی ستیاں کو سیاحتی مرکز بنانے کے لئے ٹوورازم ہائی وے کے نام سے بڑی سڑک کا منصوبہ شروع کیا گیا لیکن مذکورہ سیاسی شخصیات نے سرکاری افسران کی ملی بھگت سے ذاتی مالی منفعت اور اپنی زمینوں کو جائیداد کی قیمت میں اضافے کے لئے غیر قانونی طور پر منصوبے کا مجوزہ ڈیزائن اور روٹ تبدیل کر اسے اپنی املاک اور اراضی کی جانب موڑ دیا اس طرح ذاتی مالی فائدے کے لئے قومی خزانے پر 91.968 ملین کا اضافی بوجھ ڈالا گیا اس مقدمہ میں واثق قیوم عباسی نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 249 اے کے تحت بریت کی درخواست دائر کی تھی۔