اہم خبریںکالم/مضامین

خوف خدا:پوری دنیا گویا تک سی گئی ہے ہر طرف خوف کے سائے ہیں موت کا خوف

خوف خدا:پوری دنیا گویا تک سی گئی ہے ہر طرف خوف کے سائے ہیں موت کا خوف

چہروں سے عیاں ہے اور سچ یہ کہ پوری موت کا رقص جاری ہے ۔انسان کو ایک چھوٹے سے کرونا وائرس نے تگنی کا ناچ نچایا ہوا گھر میں مقید ہو کر رہ گیا ہے حضرت انسان ۔وہ محفلیں وہ رونقیں وہ رقص کی محفلیں جہاں لاکھوں طوائفوں اور ناچنے والوں پر لٹا دئیے جاتے تھے سب اجڑ گیا ہے اب صرف ڈر ہے موت کا ڈر ۔ یہ حضرت انسان بھی عجیب ہے یہ وائرس سے ڈر گیا یہ دہشت گردی سے ڈرتا یہ ایڈز جیسے موذی مرض کے آگے بے بس یہ کنسیر کے آگے بے بس یہ خوف زدہ انسان ہر چیز سے ڈر رہا

لیکن ہر چیز کے خالق ہر چیز کے مالک سے نہیں ڈرتا ۔یہ بیماری یہ وائرس یہ کرونا وائرس یہ سارس وائرس سب اس کے حکم کے تابع پر حضرت انسان ان سے ڈر رہا ان سے ڈر کے گھر سے نکلنا چھوڑ دیا مسجد جانا چھوڑ دیا ایک دوسرے سے ملنا چھوڑ دیا ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے ڈرنے لگا ۔لیکن خالق سے نہیں ڈر رہا یاد رکھیے جب ہم خالق سے عملاً ڈرنا شروع کر دیں گے تو باقی سارے خوف ختم ہو جائیںگے

۔لیکن شرط یہ ہے کہ ہم دل سے اس خالق کائنات سے ڈر جائیں ۔ہم دل سے اس کے تابع ہو جائیں۔ اس وبا میں بھی ہم اگر ذخیرہ اندوزی سے باز نہیں آئیں گے اس وبا میں بھی ہم اگر حق داروں کا حق ماریں گے اس افت میں بھی ہم لوگوں کے مدد رب کریم کی رضا کی بجائے نمود و نمائش کے لیے کریں گے تو یقین کریں کہ دنیاوی خوف ہم پر مسلط رہیں گے ۔ اور آفتیں انسان کو چمٹی رہیں گی

اگر ا
حضرت انسان اور خصوصی طور پر مسلمان چاہتے ہیں کہ وہ ہر خوف سے آزاد ہو جائیں وباؤں سے ان کی جان چھوٹ جائے تو اس رب کریم کا رب رحیم کا حقیقی خوف اپنے اندر پیدا کر لیں ہر کام میں نیت اس کی رضا کی ہو تو یقین کریں انشاء سکون ہو گا اطمینان ہو گا خوف پریشانی ڈپریشن کا نام و نشان نا ہو گا۔

لیکن یہ تب ہو گا جب ہم عملاً اس رب رحیم کی اطاعت کریں گے ۔ہم میں سے جو صاحب حثیت ہیں وہ مشکل کی اس گھڑی میں آہنی قوم کی مدد انسانیت کی مدد کریں گے اور صلہ کی امید اللہ سے رکھیں گے جب ہم ذخیرہ اندوزی کی بجائے اپنے بھائیوں کی مددگار ہوں گے تو یقین کیجیے اللہ پاک ہمارا مددگار ہو گا جب ہم مصنوعی مہنگائی سے باز آئیں گے تو ہی وہ کریم ہماری مدد کرے گا

اگر ہم نے ذخیرہ اندوزی جاری رکھی اگر ہم نے رشوت نا چھوڑی اگر ہم نے چیزیں مہنگی کرکے مصیبت میں مبتلا مخلوق خدا کو اور مصبیت میں مبتلا کیا تو یقین کریں نا ایسی توبہ قبول ہو گی نا ایسی معافی قبول ہو گی نا اللہ ہمیں معاف کرے گا۔یاد رکھیں وہ رحیم بھی ہے کریم بھی ہے لیکن جو اس کی مخلوق کو جان بوجھ اس مشکل گھڑی میں اور مصبیت میں مبتلاء کرے تو اس رب کریم کی ناراضگی میں اور اضافہ کرے گا یاد رکھیے اس کی چھوٹی سی ناراضگی انسان برداشت نہیں کر پا رہا تو اور ناراضگی مول لینا درست نہیں اس لیے سچا خوف خدا پیدا کریں یقین کریں ہم سب وباؤں سے سب بیماریوں سب خوفوں سے نجات پا لیں گے ۔ لیکن شرط حقیقی خوف خدا دل میں یہ پیدا ہو گیا تو انشاء اللہ رحمتیں اور برکتیں ہماری منتظر

تحریر:چوہدری زاہد حیات

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You