لاہور: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن اتحاد کے تمام کارکنوں کو لانگ مارچ کی تیاریاں شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکومت کو 31 جنوری تک مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دیدیا ہے۔
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکمران میڈیا کو گھر کی لونڈی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم سب مل کر اس کوشش کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے جلسے کی کوریج روکنے کیلئے میڈیا پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی جانب سے گزشتہ روز انتہائی گھٹیا کردار ادا کیا گیا جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے تمام سربراہوں نے تفصیلی اعلامیے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ کچھ چیزوں میں ابہام تھا، جسے دور کرنا تھا۔ اکتیس دسمبر تک پی ڈی ایم کے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی اپنے استعفے اپنی جماعتوں کے قائدین کو پیش کر دیں گے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے الزام عائد کیا کہ آمرانہ ذہنیت کے لوگ میڈیا کو جانبدار بنا رہے ہیں۔ ہم نے مل کر اس سازش کو ناکام بنانا ہے۔ مینار پاکستان کے جلسے کو تاریخ یاد کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سٹیئرنگ کمیٹی نے صوبوں کو لانگ مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں شیڈول دیئے ہیں۔ سٹیئرنگ کمیٹی کا شیڈول بدستور برقرار رہے گا۔ آج حکومت کو واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ وہ اکتیس جنوری تک مستعفی ہو جائے۔
اس موقع پر ایک صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ کیا وہ حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب ہم عوام میں چلے گئے ہیں، چاہے سلیکٹرز ہو یا سلیکٹڈ بات چیت نہیں ہوگی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے کامیاب جلسے کو دیکھ کر حکومت میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے۔ عوام سمندر کی طرح ہمارے ساتھ تھے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پوری زندگی میں ایسا جلسہ کبھی نہیں دیکھا۔ مجھے نہیں پتا پنڈال کی کرسیاں کدھر چلی گئیں؟ سردی کے باوجود لوگوں نے کھڑے ہو کر جلسہ دیکھا۔ لوگوں کا اتنا جذبہ دیکھ کر حیران ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جس بات کا سرے سے وجود ہی نہیں، چینلز نے اس بارے میں جھوٹی خبریں چلائیں۔ ہمارے اراکین اسمبلی نے لاہور جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے دن رات کام کیا، اس لئے میں انھیں خراج تحسین پیش کرنے کیلئے دونوں ہاتھوں سے انھیں سلام پیش کیا تھا۔