حقیقت ہے کے کس بھی قوم کے بھگڑانے اور بنانے میں اس کے استاتذہ کا بڑا کردار ہوتا ہے گزشتہ
حقیقت ہے کے کس بھی قوم کے بھگڑانے اور بنانے میں اس کے استاتذہ کا بڑا کردار ہوتا ہے گزشتہ روز قوم کے مہماروں کا حال دیکھ کر معلوم ورہا تھا کے اس قوم کی ترقی کی راہ میں کیا چیز لٹکے ہوے ہے
اسی قوم کے مہماروں نےوہ وہ لیڈر بناے جن کے نام سے اس ملک کاوجود ہے یہ ہی وہ استاتذہ ہیں جن کے ہاتھوں مہیں وہ چراغ ہیں جن کی روشنی سے ابھی بہت شمع روشن ہو نی ہیں۔کسی بھی قوم نے جب بھی اپنے استاتذہ کو عزت دی اس نے اتنی کی۔پچھلے دنوں ان پر تشدد دیکھ کر دل بہت دھکی ہوا یہ ہی وہ استاتذہ ہیں جہنوں نے اسی حکومت کو سپورٹ اور خواب دیکھے کے انے والی حکومت ان کے لیے کچھ اچھا سوچے گی جیسے تیسے کر کے استاتذہ نے اپنی بات تو منوا لی منواتے بھی کیوں نہ آخر انہی پولیس والوں اور لیڈروں کو پڑایہ ہے تنخواں میں اضافے کے ساتھ ساتھ انے سارے متلبات منوانے کے بعد اب امید کی جا سکتی ہے کے ب استتذہ اکرام اپنی ڈیوٹی امانت داری کے ساتھ نباءیں گے اسلام آباد آنے سے قبل ان کو معاشرے پر ایک نظر ڈال لینی چاہے تھی کے ایک مزدور کی دہیاڑی کتنی ہے اب امید کرتے ہیں کے کوہی استاد چٹھی نہیں کرے گا اپنا پوراوقت بچوں کی پڑھای پر دے گا۔غریب لوگوں کے ساتھ ان کا رویہ اب اچھا ہو گا۔اب کوی استاد چھوٹی بچیوں کے جسموں کو نہیں چھوے گا ۔نہ ہی کوی نمبر دینے کے بہانے ان کی عزتوں سے کھیلے گا ۔
نہ ہی ان معصوموں کے ساتھ ریپ کرے گا۔امید کی جا کتی ہے کہ امتحان میں نمبر دینے کے لیےاور اپنی جماعت کا رزلٹ سو فیعد کر نے کے لیے نقل نہیں لگواے گا مطؒلبات تو پورے کروا لیے اب ان کی کارگردگی پر بھی سوال اٹھانے ہوں گے اور ان کو اپنا اپ تبدیل کرنا ہو گا ۔۔
کالمکار: چوہدری عابد حسین