کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے باہر ویزا حاصل کرنے کےلیے جمع ہونیوالے ہجوم میں بھگدڑ سے خواتین سمیت 15 افراد چل بسے۔ پاکستان نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے باہر ویزا ٹوکن حاصل کرنے کےلیے تقریباً 3000 افغانی جمع تھے جن میں خواتین اور بزرگ بھی شامل تھے۔
قونصل خانے کی کھڑکی کھلتے ہی ٹوکن حاصل کرنے کے خواہشمندوں کا یہ ہجوم بے قابو ہوگیا اور بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد پیروں تلے کچل کر مارے گئے۔
ایک مقامی افغان عہدیدار نے رائٹرز کے نمائندے کو بتایا کہ مرنے والوں میں خواتین کے علاوہ بزرگ شہریوں کی تعداد زیادہ ہے۔
صوبائی گورنر کے ترجمان آیت اللہ کا کہنا تھا کہ آج صبح دس ہزار کے قریب لوگ فٹبال سٹیڈیم میں اکٹھے ہوئے جہاں پر یہ واقعہ پیش آیا، پاکستانی حکومت کی طرف سے گزشتہ ہفتے ہی جلال آباد میں اپنا دفتر دوبارہ کھولا تھا۔
دوسری طرف پاکستان نے جلال آباد میں ہونے والے المناک واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ جلال آباد میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل سے کئی کلومیٹر دور ایک سٹیڈیم میں افغان حکام کے انتظامات کے تحت پاکستانی ویزا کے لئے درخواست دہندگان کو جمع کرتے وقت بھگدڑ میں قیمتی افغان جانوں کے ضیاع اور زخمی ہونے کی المناک خبر موصول ہوئی۔پاکستان نے متاثرہ افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں ویزا درخواستوں کے پیش نظر ، حکومت پاکستان نے حال ہی میں افغان بھائیوں اور بہنوں کی سہولت کے لئے ایک نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت کابل میں پاکستانی سفارت خانہ اور جلال آباد ، قندھار ، ہرات اور مزارشریف میں موجود زیلی مشنز اب خاندانی افراد سے ملنے ، کاروبار ، طبی علاج ، تعلیم اور دیگر مقاصد کے لئے پاکستان جانے کے خواہشمند افغان درخواست دہندگان کو ملٹی پل انٹری ویزا جاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانہ اور زیلی مشنز افغانستان میں ویزا کی اس نئی پالیسی کو نافذ کرنے اور ویزا درخواست دہندگان کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں