اسلام آباد: ترک صدر نے کہا ہے کہ ترک پاکستان تعلقات سب کے لئے قابل رشک ہیں، پاکستان اور ترکی مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار کے حامل ہیں، کشمیر ہمارے لئے وہی ہے جو آپ کیلئے ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے ترک صدر رجب طیب اردوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا محترم ایوان کو سلام پیش کرتا ہوں، مشترکہ اجلاس سے خطاب باعث فخر ہے، خود کو اپنے گھر میں محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا تحریک آزادی میں برصغیر کے مسلمانوں کا جذبہ نا قابل فراموش ہے، کشمیر ہمارے لیے وہی ہے جو آپ کیلئے ہے، ہماری دوستی عشق اور محبت سے پروان چڑھی ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا ہمارے دکھ اور خوشیاں مشترکہ ہیں، پاکستان کے ساتھ دل کا رشتہ ہے، پاکستانی بہن بھائیو، آپ سے نہیں تو کس سے محبت کریں گے، سرمایہ کاروں کے بڑے گروپ کے ساتھ پاکستان آیا ہوں۔ انہوں نے کہا دباؤ کے باوجود ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو تعاون کا یقین دلاتا ہوں، مستقبل میں بھی پاکستان کا ساتھ دیتے رہیں گے، ہر دکھ، درد میں ساتھ دینے پر پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں۔
رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ دعا ہے پاک ترک محبت ہمیشہ قائم رہے، اقتصادی ترقی چند دنوں میں حاصل نہیں ہوتی، اقتصادی ترقی مسلسل محنت اور جدوجہد سے ممکن ہوتی ہے، پاکستانی حکومت کے اقدامات سے تجارت کیلئے ساز گار ماحول بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا فلسطین پر امریکی پلان امن نہیں قبضے کا منصوبہ ہے، انسداد دہشتگردی کیلئے پاکستانی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، مذاکرات کے ذریعے کشمیر کا حل، اپنے موقف پر قائم رہیں گے۔
ترک صدر نے کہا عالمی برادری نے شام کے عوام کو تنہا چھوڑ رکھا ہے، ترکی شام کے عوام پر 40 ارب ڈالر خرچ کر رہا ہے، مظلوم مسلمانوں کو جابرانہ حملوں سے بچانا مقصد ہے، مظلوم مسلمانوں کا ساتھ دینا ہمارا مذہبی اور اخلاقی فرض ہے، ترک قوم 35 سال سے علیحدگی پسند تنظیموں سے نبرد آزما ہے۔
ترک صدر نے اپنے خطاب میں مرزا غالب، حفیظ جالندھری اور علامہ اقبال کے اشعار کا بھی حوالہ دیا اور قائد اعظم کے افکار کا بھی ذکر کیا۔ بعد ازاں ترک صدر نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے۔ رجب طیب اردوان جب پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو وزیراعظم عمران خان نے ان کو خوش آمدید کہا، پارلیمنٹ ہاؤس میں ترک صدر کی تصویریں بھی آویزاں کی گئی تھیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد معزز مہمان نے صدر مملکت عارف علوی کے ہمراہ ایوان صدر میں نماز جمعہ ادا کی، اس موقع پر وفاقی وزرا اور ترک کابینہ کے اراکین بھی موجود تھے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسلم امہ کو درپیش چیلنجز، مسئلہ کشمیر اور ترکی اور پاکستان کی ترقی و استحکام کیلئے دعائیں بھی مانگی گئیں۔
واضح رہے کہ صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ کابینہ کے ارکان اور حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل ایک وفد کے علاوہ ترکی کی صف اول کی کارپوریشنوں کے سربراہ اور چیف ایگزیکٹو افسران بھی پاکستان آئے ہیں۔
ترک صدر کے دورہ کے دوران دفاع، ریلوے، اطلاعات، تجارت اور دہری شہریت کے حوالے سے متعدد معاہدے ہوں گے۔ پاکستان اور ترکی کے تجارت اور سرمایہ کاری کے جوائنٹ ورکنگ گروپ نے مفاہمت کی دو یادداشتوں کو حتمی شکل دیدی، دونوں ایم او یوز پر دستخط ابتدائی اجلاس میں ہوں گے، گزشتہ روز مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوا، وفود کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے متعدد مواقع تلاش کرنے پر غور کیا گیا اور تجارتی سہولت اور کسٹم تعاون کے معاملات کی مفاہمتی یادداشتوں کو حتمی شکل دی گئی۔