اسلام آباد : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ابھینندن کی رہائی سے متعلق وضاحت کے بعد مزید کوئی گنجائش نہیں رہتی۔
اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے واضح کیا کہ ٹھوس موقف کے ساتھ گفتگو اور چیز ہے جبکہ خوشامدانہ پالیسی اور چیز۔ میں نے کل بھی واضح کیا تھا کہ ایاز صادق کی گفتگو غیر ذمہ دارانہ تھی۔ اس غیر ذمہ دارانہ گفتگو کے بعد بھارت کا وہ ائیر چیف جسے ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہٹایا گیا، اس نے بھی چوڑے ہو کر بیانات دیے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جسے دنیا بھر میں سراہا گیا۔ پہلے ہم نے ہندوستان کو سبق سکھایا اور اس کے بعد تناؤ میں کمی لانے کے لیے اقدامات کیے اسے کہتے ہیں دانشمندی، لیکن بدقسمتی سے اگر اندر سے ہی ایسی بولیاں بولی جائیں گی تو اس سے سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنیوالوں کے بیانیے کو تقویت ملے گی جو انتہائی افسوس ناک ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کے وضاحتی بیان سے تو یہی تاثر ملتا ہے کہ ایاز صادق، نہ چاہتے ہوئے کسی اور کے ہاتھوں میں کھیل گئے، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان تو پاکستان کو نیچا دکھانے کیلئے ہمیشہ موقع کی تلاش میں رہتا ہے۔ اگر اس طرح کے بیانات دیے جائیں گے تو وہ یقیناً انہیں استعمال کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں بس مختصراً یہی کہوں گا کہ ان کا بیان غیر ذمہ دارانہ، ہے جا اور موقع محل سے ہٹ کر تھا۔ ایاز صادق کے اس بیان نے پاکستان کی کوئی خدمت نہیں کی بلکہ نقصان پہنچایا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں آگے بڑھنا ہے اور اس چیز سے اجتناب کرنا ہے جو غلطی ہو گئی اس کو دہرایا نہ جائے۔