اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی سرکاری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی دفاعی صلاحتیوں پر نظر ڈالے جو بالاکوٹ میں بے نقاب ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اعلیٰ سول اور عسکری قیادت کے پاکستان دشمنی میں بیانات علاقائی امن کیلئے خطرہ ہیں۔ بھارتی ائیر چیف ایسے بیان دیتے ہوئے لداخ اور بالاکوٹ میں ہونے والی شرمندگی کو یاد رکھیں۔ بھارت تیسری صدی کے چنکیا ڈاکٹرائن کے بجائے 21ویں صدی کے حالات کے مطابق عمل کرے۔ بھارت یاد رکھے کہ پاکستانی عوام اور افواج ہر قسم کے مس ایڈونچر سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارتی ائیر چیف کے بیان سے وہ صرف اکھنڈ بھارت کی سوچ دکھا رہے ہیں۔ بھارت اپنی دفاعی صلاحتیوں پر نظر ڈالے جو بالاکوٹ میں بے نقاب ہوئیں۔ بھارتی ائیر چیف کا چین اور پاکستان کے ساتھ جنگ سے متعلق بیان جنگی جنون کا عکاس ہے۔ بھارت کا اصل چہرہ ہر گزرتے دن کے ساتھ سامنے آ رہا ہے۔ رپورٹس میں بھارت کو دہشتگرد ریاست قرار دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ائیر چیف کو اپنی دفاعی صلاحیتیں ہرگز بھولنا نہیں چاہیں جو دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہیں۔ بھارتی ائیر فورس کو پہلے بالاکوٹ میں شرمندگی اٹھانی پڑی اور پھر ان کی اصلیت لداخ میں سب کے سامنے آئی۔ بھارت کو پاکستانی قوم کے عزم اور کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینے کی صلاحیت کو بھولنا نہیں چاہیے۔
بھارتی جاسوس بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کو کلبھوشن یادیو سے متعلق تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش کی ہے۔ ہائیکورٹ کے کلبھوشن کے معاملہ پر پیشکش سے بھارت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بارے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری 431 روز سے غیر قانونی محاصرے میں ہیں۔ بھارتی افواج کی طرف سے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ حالیہ تشدد میں شوپیاں میں مزید دو کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ یہ بھارتی ریاستی دہشتگردی کی زندہ مثال ہے۔ 18 جولائی کو بھارتی افواج نے تین کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کیا۔ پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ ان کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کی جائے۔ سری نگر میں وکیل بابر قادری کے قتل کی بھی جوڈیشل انکوائری کی جائے۔