بڑھتی ہوئی آبادی وسائل میں کمی اور مسائل میں اضافے کا باعث:انجینئر ندیم ممتاز قریشی
بڑھتی ہوئی آبادی وسائل میں کمی اور مسائل میں اضافے کا باعث:انجینئر ندیم ممتاز قریشی
آبادی میں اضافے سے غذائی قلت، پینے کے پانی، صحت و تعلیم کے مسائل بڑھ رہے ہیں:گفتگو
مردم شماری کے مطابق شہری آبادی 93.8 ملین ہے جو 2030 تک 99.4 ملین ہو جائے گی:چیئرمین
پاکستان کو دس، بیس اور تیس سالہ شہر کاری کا نیا پلان بنانے کی اشدضرورت،عمل نہ کیا تو مسائل بڑھ جائیں گے
آبادی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے حکومت کے ساتھ علماء کرام اور دینی رہنماؤں کو بھی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے
چیئر مین مستقبل پاکستان انجینئر ندیم ممتاز قریشی نے کہا کہ پاکستان کی مسلسل بڑھتی ہوئی آبادی وسائل میں کمی اور مسائل میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، اس سے جہاں شہری ماحول میں خرابی پیدا ہو رہی ہے وہاں غذائی قلت، رہن سہن، پینے کے پانی، نکاسی آب، صحت و تعلیم سمیت بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں جن کے مستقبل میں شدید تر ہونے کے خدشات ہیں،بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث پاکستان کو سالانہ تین لاکھ پچاس ہزار اور مجموعی طور پر ایک کروڑ نئے گھروں کی ضرورت ہے، سال 2023ء کی مردم شماری کے مطابق شہری آبادی 93.8 ملین ہو چکی ہے جو 2030 تک 99.4 ملین ہو جائے گی،شہری علاقوں میں 53 فیصد آبادی کو تاحال بہترین پانی کی عدم فراہمی کے مسائل کا سامنا ہے اور تقریباً 18 فیصد آبادی بنیادی حفظان صحت کے اقدامات سے محروم ہے،پاکستان کو دس، بیس اور تیس سالہ شہر کاری کا نیا پلان بنانے کی اشد ضرورت ہے اگر اس پر سنجیدگی سے غور نہ کیا گیا تو آنے والے دنوں میں انتہائی خطرناک نتائج مرتب ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن چکا ہے مگر اس کی روک تھام کے حوالے سے وہ اقدامات نہیں اٹھائے جارہے جنہیں اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔انجینئر ندیم ممتاز قریشی نے کہا کہ ہر نئی آنے والی حکومت نے آبادی کے سیلاب کے سامنے بند باندھنے کے دعوے اور وعدے تو بہت کئے مگر اُن پر آج تک عملدرآمد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے بڑھتی ہوئی آبادی پر کنٹرول انتہائی مشکل ہوتا جارہا ہے اس اہم مسئلے کے حل کیلئے ضروری ہے کہ حکومت کے ساتھ ساتھ علماء کرام بھی اپنا کردار ادا کریں آبادی پر قابو پایا جاسکے۔