کالم/مضامین

بحیثیت صحافی مجھ پر صحافتی منصب اور اخلاق و مذہب کے تحت آزادانہ سوچ و افکار

بحیثیت صحافی مجھ پر صحافتی منصب اور اخلاق و مذہب کے تحت آزادانہ سوچ و افکار کیساتھ اپنے یوجیز میں خدمات و فرائض ادا کرنے ہیں۔

میں یہاں اپنے پاکستان بھر کے صحافی دوستوں کے سامنے چند گزارشات رکھ رہا ھوں کسی کو الله تبارک تعالیٰ نے بیورو چیف اور کسی کو کنٹرولر نیوز اور ڈائریکٹر نیوز کے با اختیار با اثر مضبوط منصب تک پہنچایا ہے جو اپنے اپنے یو جیز اور کلب کے ممبرز بھی ہیں۔۔۔ جمہوری روایات کے مطابق میری گزارشات میں سے ایک گزارش ہیکہ انھوں نے ڈاؤن سائزنگ سے متاثرین کو کس قدر نوکریں فراہم کیں یاد رہے کہ پہلے ماضی میں یہ با اختیار افسران بھی ایک رپورٹر یا سینٹرل ڈیسک پر کاپی ایڈیٹر تعینات رہیں ہیں۔ دوسری گزارش ان عہدیداران سے ہے جو یہ سب کچھ دیکھنے کے باوجود ایسے بنے رہے جیسے سانپ سونگھ گیا ہو۔ قانونی چارہ گوئی کو عمل میں کیوں نہیں لایا گیا یعنی سپریم کورٹ میں پٹیشن کیوں نہیں داخل کی گئیں اگر عملی اقدامات کیئے گئے ہیں تو انکی وضاحت کیوں نہیں شیئر کی گئیں امید ہیکہ جمہوری روایات کے تحت جواب گروپ میں ضرور پیش کریں گے تاکہ متاثرین نا امیدی کی تکلیف اور اذیت سے باہر نکل سکیں شکریہ

جاوید صدیقی سینئر جرنلسٹ کراچی
ممبر کراچی یونین آف جرنلسٹ
ممبر کراچی پریس کلب

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You