ایک بات ہمیشہ کھٹکتی رہتی ہے کہ اتنی سائنسی معلومات رکھنے اور کائنات
ایک بات ہمیشہ کھٹکتی رہتی ہے کہ اتنی سائنسی معلومات رکھنے اور کائنات
کو اتنی گہرائی سے سمجھنے کے بعد بھی کوئی انسان خدا کے وجود سے کیسے انکار کرسکتا ہے۔۔۔
پہلی بات تو یہ کے کسی تخلیق کی غرض سے وقت درکار ھوتا ھے زمان و مکان کی پیدائش سے ماقبل کسی تخلیق کار کے پاس تخلیق کیلئے وقت نہ تھا.
یہ سوال بہت پرانا ھے اسکا جواب متعدد مرتبہ متعدد فورمز پر دیا جا چکا ھے.
جو بات سٹیفن ھاکنگ نے کہی وقت کے بنا کوئی چیز موجود نہیں ھو سکتی بالکل غلط ھے.
اگر ایسا ھی ھے تو وقت کی پیدائش سے قبل وقت کے بنا سنگولیرٹی کیسے موجود تھی جس سے بگ بینگ نے جنم لیا. یا تو موجود نہیں تھی جو سائنس کے خلاف ھے. یا موجود تھی تو سٹیفن ھاکنگ کی بات غلط ھے.
عدم سے کوئی چیز پیدا ہی نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ Causality کے اصول کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ اس معاملے کو سامنے رکھ کر انہوں نے اپنے سے ایک Concept متعارف کروایا جسے انہوں نے منفی توانائی کا نام دیا اور کہا کہ یہ اسپیس ٹائم کی اپنی ہے ایک خصوصیت ہے۔ انہیں یہ بات قبول ہے کہ اگر گریوٹی ایک کھربویں حصے میں بھی ہلکی سے کمی یا بیشی ہوتی تو کائنات کا وجود ممکن نہ تھا لیکن یہ بات قبول نہیں کہ خدا نے اس کو اس اعتبار سے ترتیب دیا ہوا ہے۔
اس بات کو مانتے ہیں کہ اینٹی میٹر اور میٹر کی جنگ میں ہر 1 ارب اینٹی پارٹیکل کے مقابلے ایک میٹر کا پارٹیکل زیادہ تھا۔ اس بات کو بھی مانتے ہیں کہ کائنات ابتدا میں بہت ہی حد تک Uniform تھی لیکن اس کے ہر ایک لاکھویں حصے میں ہلکی سے Fluctuation تھی اور یہ وہی Fluctuation ہیں جن کی وجہ سے آج کہکشاؤں کے جھرمٹ موجود ہیں۔۔۔ یہ تو کچھ بھی نہیں ہے اس کے علاوہ ہزاروں سائنسی ثبوت ایسے ہیں جو الحاد کا بیڑا غرق کردیتے ہیں۔۔۔ لیکن انہیں پھر بھی انکار ہی کرنا ہوتا ہے۔۔
منقول