
ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے والے معاہدے کو بچانے کی کوشش کے حوالے سے ہونے والی میٹنگ سے قبل ہائیکو ماس نے کہا کہ تہران ”کشیدگی کم کرنے کے بجائے اسے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔”
جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران”آگ سے کھیل رہا ہے” اور ایسے میں جبکہ یورپی ممالک اور امریکی مذاکرات کار مصالحت کے نئے راستے تلاش کر رہے ہیں، تہران کشیدگی کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
معاشرہ | 18.02.2021
جوہری معاہدہ: جرمن چانسلر اور ایرانی صدر کی بات چیت
Bilkombo Angela Merkel und Hassan Rohani
برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکا کی طرف سے سن 2015 کے بین الاقوامی جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے مجوزہ چوٹی کانفرنس سے چند گھنٹے قبل ان ملکوں کے رہنماوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تہران کی جانب سے جس طرح کی بیان بازی ہو رہی ہے اس سے معاہدے کی امیدیں دم توڑ سکتی ہیں۔
مذاکرات سے قبل جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا کہ ”ایران آگ سے کھیل رہا ہے” اور اس کے تازہ ترین اقدامات سے”مشترکہ جامع منصوبہ عمل“ (جے سی پی او اے) معاہدے میں امریکا کے واپس لوٹنے کی حوصلہ شکنی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
سن 2018 میں اس جوہری معاہدے سے امریکا کو الگ کرلینے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کردینے کے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد سے یہ معاہدہ تقریباً ختم ہونے کی دہلیز پر پہنچ گیا تھا۔