لاہور: مسلم لیگ (ن) کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ 31 بھی آئے گی، استعفے بھی آئیں گے اور لانگ مارچ بھی ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے بیان پر ردعمل میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ لانگ مارچ ہوگا تو سلیکٹڈ اور ڈمی وزیراعلیٰ پھر گھر بھی جائیں گے۔ اپوزیشن اتحاد بی آر ٹی کے کھڈوں والی تاریخیں نہیں بلکہ لانگ مارچ کی تاریخ دے گی۔
انہوں نے اپنے بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اڑھائی سالوں میں اپنی آنے والی پانچ نسلوں کے لئے مال پانی جمع کر لیا ہے لیکن انھیں قوم کا مال ہضم نہیں کرنے دیں گے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ تبدیلی والے دھرنے کے دوران تیس استعفے جیبوں میں ڈال کر شور مچاتے رہے، اب پی ڈی ایم کے چار سو استعفے آئیں گے اور دیکھتے ہیں کون چار سو سیٹوں پر ضمنی الیکشن کراتا ہے۔
لیگی رہنما نے وزیراعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بزدار صاحب! شاید آپ کو معلوم نہیں کہ عمران خان نے پہلا این آر او اپنے گھر والوں کو ہی دیا ہے۔ اس وقت آپ انٹرن شپ کورس کر رہے تھے، جب آپ کا وزیراعظم دوستوں کو این آر او تقسیم کر رہا تھا۔