
باکو: (ویب ڈیسک) آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف نے آرمینیا کی حکومت اور عوام کو متنبہ کیا کہ آذر بائیجان کی طرف سے آزاد کروائے گئے علاقے بھول جاؤ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہنا تھا کہ میں نے واضح پیغام آرمینیا کی حکومت اور عوام کو بھیجا ہے ہے جس میں کہا ہے کہ آزاد شدہ علاقوں کی واپسی کے لیے کوششیں چھوڑ دیں، اس سے متاثرین اور خونریزی بڑھے گی
https://twitter.com/intent/like?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1316667130717241348%7Ctwgr%5Eshare_3%2Ccontainerclick_0&ref_url=http%3A%2F%2Furdu.dunyanews.tv%2Findex.php%2Fur%2FWorld%2F568781&tweet_id=1316667130717241348
دوسری سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک شہری کی طرف سے ایک تصویر شیئر کی گئی جس میں پاکستان، ترکی اور آذر بائیجان کے جھنڈے نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آذری شہریوں کا پاکستان، ترکی سے محبت کا اظہار، بلڈنگ جھنڈوں سے سجادیں
ٹویٹر پر تصویر شیئر کرنے والے شہری نے لکھا کہ یہ اٰذربائیجان کی رہائشی عمارتیں ہیں جہاں پر لوگ آذربائیجان کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کر رہے ہیں، پاکستان اور ترکی کا بھی جھنڈا نظر آ رہا ہے، تینوں برادرانہ ممالک کے جھنڈے نظر آ رہے ہیں
https://twitter.com/intent/like?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1316689218131894272%7Ctwgr%5Eshare_3%2Ccontainerclick_0&ref_url=http%3A%2F%2Furdu.dunyanews.tv%2Findex.php%2Fur%2FWorld%2F568781&tweet_id=1316689218131894272
یاد رہے کہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ آذربائیجان نے اپنی افواج کو ترکی کے فراہم کردہ جدید ترین لڑاکا ڈرونز اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے متعدد اقسام کے راکٹوں سے مسلح کیا ہے، جب کہ ناگورنو کاراباخ کی علیحدگی پسند فورسز اور آرمینیا کی افواج کا سارا انحصار سویت دور کے اسلحے پر ہے۔
دو ہفتے سے زیادہ عرصے سے جاری لڑائی میں آذربائیجان نے واضح طور ناگورنو کاراباخ کی افواج پر برتری حاصل کر لی ہے اور انہیں دفاعی پوزیشن اختیار کرنے پر مجبور کیا ہے۔ آذربائیجان کی افواج نے ناگورنو کاراباخ کے ارد گرد کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے اور اس کے قصبوں پر راکٹ برسائے اور گولہ باری کی ہے۔