نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکا کی کئی ریاستیں شدید سردی، یخ بستہ ہواؤں، برفباری اور بارشوں کی زد میں ہیں جبکہ مختلف حادثات میں 26 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی کے نظام میں خلل پڑنے سے لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہیں۔ تقریباً 15 کروڑ امریکی موسم سرما کے طوفان یا اس کے ممکنہ خطرے کی زد میں ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق دو روز قبل آنے والے ایک سرد طوفان نے امریکا کے زیادہ تر علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور برف کی کئی انچ موٹی تہہ جمنے اور بجلی کی فراہمی رکنے سے لاکھوں افراد شدید ٹھنڈ میں ایک ایسی صورت حال سے گزر رہے ہیں، جس کا سامنا اکثر لوگوں کو پہلی مرتبہ کرنا پڑ رہا ہے۔
ریاست نارتھ کیرولائنا کے ساحلی علاقے میں طوفان کی زد میں آکر تین افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ہیوسٹن میں سردی سے بچنے کے لیے آگ جلانے والے ایک ہی گھر کے چار افراد آتشزدگی کے باعث ہلاک ہو گئے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق ٹیکساس اور کینٹکی کی ریاستوں میں سڑکوں پر گاڑیاں پھسلنے سے کم ازکم 11افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق کئی ریاستوں میں عہدے داروں نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور ہائی ویز پر جانے سے احتراز کریں، کیونکہ سڑکوں پر برف جمنے سے گاڑی ڈرائیو کرنا دشوار ہو چکا ہے۔ کاریں، ٹرک اور دوسری گاڑیاں پھسل کر ایک دوسرے سے ٹکرانے کے بہت سے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق اس وقت تقریباً 15 کروڑ امریکی موسم سرما کے طوفان یا اس کے ممکنہ خطرے کی زد میں ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی ساحلی علاقوں سے لے کر ٹیکساس اور الاسکا تک کے علاقے سردی کی شدت سے متاثر ہوئے ہیں۔
اس موسم سرما میں کئی ایسے علاقے بھی برف باری کی زد میں آئے ہیں جہاں خال خال ہی برف پڑتی ہے۔ ریاست مسی سیپی کے عہدے داروں نے بتایا کہ سٹرکوں پر برف جمنے سے ٹریفک کی آمد و رفت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، جب کہ اہل کاروں کے لیے سڑکوں سے برف ہٹانا مشکل کام بن گیا ہے کیونکہ اس ریاست میں عموماً برف نہیں پڑتی اس لیے ان کے پاس برف صاف کرنے کے آلات اور خصوصی گاڑیاں نہیں ہیں۔
ریاست ٹیکساس نسبتاً ایک گرم علاقہ ہے جہاں کم کم ہی برف پڑتی ہے، لیکن اس بار موسم سرما نے عشروں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ اور ریاست کے اکثر علاقوں میں برف باری نے نئے ریکارڈ قائم کر دیے ہیں۔ برف باری سے سیکڑوں پروازیں معطل ہو گئیں اور 20 لاکھ سے زیادہ افراد شدید سردی میں بجلی سے محروم ہو گئے، جو ان لوگوں کے لیے خاص طور پر ایک مشکل صورت حال تھی جن کے گھر بجلی سے گرم ہوتے ہیں۔ 16 امریکی ریاستوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے اور صرف ٹیکساس میں48 لاکھ گھر بجلی سے محروم ہیں، ملک میں برفباری سے پائپ لائنیں جم گئیں اور قدرتی گیس کی فراہمی بھی متاثر ہو رہی ہے۔
ریاست اوریگن کی گورنر کیٹ براؤن نے بتایا ہے کہ پیر کی شام ریاست میں تین لاکھ سے زیادہ افراد کے گھروں میں بجلی نہیں تھی۔ گزشتہ سال ستمبر میں بڑے پیمانے پر پھیلنے والی جنگل کی آگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد کو بجلی سے محروم ہونا پڑا۔
نیشنل ویدر سروس نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کے مشرقی ساحلوں سے لے کر مغربی ساحلی علاقوں تک سردی کی شدت اور برفانی طوفان کی صورت حال چند روز تک برقرار رکھ سکتی ہے جس سے سڑکوں پر آمد و رفت دشوار ہو جائے گی۔20 شہروں میں تاریخ کا کم ترین درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے اور رواں ہفتے مزید ریکارڈ ٹوٹنےکا امکان ہے۔