اللہ واحد لا شریک کی ذات مبارکہ اتنی عظیم و بزرگ و برتر ہے کہ جس کا جتنا بھی شکر
ٹائٹل: بیدار ہونے تک
عنوان:شیطان دو سمتیں بھول گیا۔۔۔۔!!
اللہ واحد لا شریک کی ذات مبارکہ اتنی عظیم و بزرگ و برتر ہے کہ جس کا جتنا بھی شکر کریں کم ہے، اللہ تبارک تعالیٰ نے اپنی خلق کی ہوئی مخلوقات میں سب سے زیادہ عظمت اور اعزاز انسان کو عطاکیا ہے، منشا خدا وندی، حکمت الہی اور اسباب خداوندی کو صرف اور صرف اللہ نے ہی اپنی ذات جان سکتا ہے کہ وہ کب اور کیوں تخلیق اور احکام عطا کررہا ہے۔۔۔ معزز قارئیں!! میں نہ تو کوئی عالم فاضل ہوں اور نہ تو کوئی مدبر اعلی، میں ایک ادنی سا صحافتی طالبعلم ہوں اور بحیثیت مسلمان میرا عقیدہ اور یقین بہت پختہ ہے، مجھے اللہ تبارک تعالیٰ کی ذات کے سوا کسی پر بھی کامل یقین اور بھروسہ نہیں کیونکہ کامل ذات صرف اللہ تبارک تعالیٰ اور اس کے حبیب محمد ﷺ پر ہے ۔۔۔ معزز قارئین!! جب اللہ نے اپنے پہلے خلیفہ جو آگ سے بنایا گیا تھا جس کا نام عزازیل تھا اسے پہلے انسان انسانوں کے پہلے باپ حضرت آدم علیہ السلام کو تعظیمی سجدے کا حکم دیا تو سوائے اس عزازیل کے سارے فرشتوں اور دیگر مخلوق نے تعظیمی سجدہ کیا لیکن اس عزازیل نے اللہ کے حکم کی عدولی کی اور اس سبب اللہ نے اسے شیطان مردود خبیث قرار دیکر جنت سے نکال باہر کردیا اس موقع پر شیطان نے اللہ تبارک تعالی سے التجا کی کہ مجھے اس انسان سے بدلہ لینے کی محلت دے، مجھے حق دے کہ میں تیرے بندوں کو تجھ سے دور کرسکوں، بہکا سکوں ، بھٹکا سکوں، گمراہ کر سکوں، دنیا کی چمک دمک میں اندھا کرسکوں پھر دیکھتا ہوں کہ یہ تیرے بندے تھے کس طرح یاد کرتے ہیں تیری اطاعت کرتے ہیں تجھ سے مغفرت مانگتے ہیں اور پھرشیطان نے کہا کہ اے اللّٰہ ! میں اولاد آدم پر دائیں بائیں ، آگے پیچھے چاروں طرف سے حملے کروں گا۔ تو فرشتے یہ سن کر حیران ہوئے۔ اللّٰہ تعالٰی نے فرمایا..۔۔!! اتنے متعجب کیوں ہورہے ہو۔۔۔؟ فرشتوں نے کہا: "اے اللّٰہ !! اب تو ابن آدم کیے لئے مشکل ہوگئی ہے، وہ تو اس مردود کے ہتھکنڈوں سے نہیں بچ سکیں گے۔” پرودگارِعالم_نے فرمایا!! ” تم اتنے متعجب نہ ہو ، اس نے چاروں سمتوں کے نام تو لیئے ہیں مگر اوپر نیچے والی دوسمتوں کو بھول گیا ہے۔” "اس لئے میرا گنہگار بندہ جب نادم اور شرمسار ہوکر میرےدر پرآئے گا اور اپنے ہاتھ مانگنے کے لئے اٹھائے گا تو چونکہ اس کے ہاتھ اوپر کی سمت اٹھیں گے،اور شیطان اوپر کی سمت اثر انداز نہیں ہوسکے گا۔ اس لئے ابھی میرے بندے کے ہاتھ نیچے نہیں جائیں گے ، میں اس سے پہلے سارے گنہاہوں کو معاف کردونگا۔ "اور اگر میرا بندہ نادم وشرمندہ ہوکر میرے در پر آکر اپنے سر کو جھکا دے گا تو چونکہ سر نیچے کی سمت کو جھکائے گا تو شیطان نیچے سمت سے اثر انداز نہیں ہوسکے گا۔ اس لئے میرا بندہ ابھی سجدہ سے سر نہیں اٹھائے گا کہ اس سے پہلے میں اس کے گناہ معاف کرونگا۔.۔۔۔ معزز قارئین!! اس موضوع پر اگر لکھنا شروع کروں تو یقینا برسوں بیت جائیں گے مگر اللہ تبارک تعالیٰ کی کبریائی اور محبوب رسول مقبول ﷺ کی تعریف میں کیئے گئے الفاظ ختم نہ ہوسکیں گے، آج کے کالم کا مقصد یہ ہے کہ چند ہی روز رہ گئے ہیں اور ماہ سیام کی آمد ہے یہ وہ مبارک ماہ ہے جس میں قرآن پاک نازل ہوا ہے اس ماہ میں مالائکہ اللہ ک حکم سے نیک بندوں کی زیارت کیلئے اترتے ہیں، ماہ سیام مین شیطان مردود قید کرلیا جاتا ہے اور اللہ اپنے قدرت کے خزانوں کے منہ کھول دیتا ہے، ہر سوں رحمت، برکت اور نور ہی نور پھیلا ہوا ہے اس ماہ عظیم میں مفتی اعظم مفتی منیب الرحمٰن اور مفتی محمد تقی عثمانی نے وفاق اور صوبائی حکومتوں نے یہی مطالبہ کیا ہے کہ خدارا ہوش کے ناخن لیں اس ماہ مبارکبہ میں لوگوں کو سجدود اور عبادات کرنے دیں تاکہ وبا، آفات و بالات سے نجات مل سکے، حقیقت بھی یہی ہے کہ چند ایک نوشاہی خاندان کے ہم آواز مزہبی اسکالرز اپنی خوشنودگی اور مراعات کیلئے دین کو داؤ پر لگانے میں رتی برابر شرم نہیں رکھتے اور ایسی ایسی احادیثیں پیش کردیتے ہیں جن ی روح اور کیفیت سے دور تک واسطہ نہیں ، قرآن پاک ہو یا احادیث پڑھنے سے سمجھ نہیں آسکتی درحقیقت اس کی روح کو سمجھنا لازم ہوتا ہے جو انتہائی گہرے مطالعے، توجہگی کے بعد بسوں کی محنت کے بعد اللہ اپنے چند بندوں کو نوازتا ہے اور وہی مجتہد بھی بنتے ہیں، کرونا پر یہاں سیاست بھی ہو رہی ہے تو کرونا پر مال بھی سمیٹا جارہا ہے، وفاق کمزور ہوچکا ہے کیونکہ وہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد بے معنی حیثیت رکھتا ہے جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف نے بھانپ لیا تھا کہ بے پناہ لوٹ مار کے بعد اگر احتسابی عمل شروع ہوا اور ہماری حکومت نہ رہی تو ہم کسی طور بچ نہیں سکیں گے اسی لیئے انھوں نے عجلت میں ایک آرڈینیس قائمہ کمیٹی کے اراکین سے منظوری لیکر غیر آئینی اور غیر قانونی عمل کے ذریعے آئین پر شب خو مارا کیا یہ غداری کے زمرے میں نہیں آتا، حیرت و تعجب کی بات تو یہ ہے کہ دو سال ہوا چاہت ہیں پی ٹی اآئی کی حکومت کو عمران خان نے کہا تھا کہ ہم اس کالے قوانین کو ختم کریں گے ابھی تک سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کیوں نہیں کی گئی، خیر یہ الگ موضوع ہے اس پر حکومت جانے عوام جانے، میرا یہاں مقصد کہنے کا یہ ہے کہ بقول عمران خان اب یہ نیا پاکستان ہے اور مدیںہ ثانی ریاست ہے عمران خان صاحب اللہ پر بھروسہ کریں اور مسلمان اللہ پر ہی بھروسہ کرتا ہے تمام مساجد کو کھولنے اور تمام تر حفاظتی اقدامات کیساتھ عبادات کی اجازت دیں تو آپ خود پاکستان کو ابھرتا خوشگوار پائیں گے کیونکہ نجانے کس کس کی دعائیں اللہ کے حضور قبول ہوجائیں اور رب العزت اپنے نیک بندوں کے صدقے ہم سب کے گناہ معاف کرتے ہوئے ہم سب پر برکتوں اور رحمتوں کی بارش نواز دے آمین ثما آمین، یہاں میں بآور کراتا چوں کہ اگروفاق اور صوبائی حکومتوں نے اپنے ہٹ دھرمی قائم رکھی تو تمام پاکستانی اپنے گھروں، فلیٹوں کی چھتوں پر فصلے اور سنیٹیلائذر کیساتھ تما تر احتیاطی بدبیر کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے نمازوں اور تراویح کا اہتمام کریں بلکہ میں عالم اسلام اور دنیا بھر کے تمام مسلمانوں سے یہی درخواست کرتا ہوں کہ نجانے اگلہ ماہ صیام ہمیں نصیب ہو یقا نہ ہو ہم اس صیام کی برکتیں ضرور لوٹیں ۔۔۔۔اللہ ہم سب کا حامی و ناظر رہے آمین۔