کابل: (ویب ڈیسک) ایک ایسے موقع پر جب افغانستان کی حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں تو افغان حکومت کی حمایتی خاتون کمانڈر کفتر نے طالبان کے ساتھ شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر اکاؤنٹ پر کمانڈر کفتر کی شمولیت کی تصدیق کرتے ہوئے خاتون کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید لکھا کہ بغلان کے نھرین ضلع میں ’کمانڈر کفتر‘ کے مسلح ساتھی بھی طالبان کے ساتھ شامل ہوئے ہیں
#الفتح:
مهم: نن د بغلان ولایت نهرین ولسوالۍ سجانو سیمه کې د (کفتر) په نامه ښځینه قومندانه چې د دښمن لخوا تیر ایستل شوې وه او ظاهرا د اسلامي امارت د مجاهدینو په مقابل کې ولاړه وه، له خپلو افرادو سره او وسلو سره یوځای مجاهدینو ته راغله.
د دعوت او ارشاد مسئولینو یې هرکلی وکړ. pic.twitter.com/Jl0GvPvSXY— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) October 15, 2020
بغلان صوبے کے حکام نے کمانڈر کفتر کی افغان طالبان کے ساتھ شمولیت کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا ہے۔ افغان میڈیا خامہ پریس کے مطابق عائشہ اپنے علاقے میں کمانڈر کفتر کے نام سے مشہور ہیں۔
انہوں نے تقریباً دو دہائیوں سے طالبان کے خلاف لڑائی کی ہے۔ کمانڈر کفتر نے روس کے خلاف جہاد میں بھی حصہ لیا تھا اور مقامی رپورٹس کے مطابق مجاہدین کی ایک بڑی تعداد ان کے ماتحت تھی۔ کمانڈر کفتر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ افغانستان کی واحد خاتون وار لارڈ ہیں۔