آئین پا کستان اور سول سرونٹس رول پر عملدرآمد
آئین پا کستان اور سول سرونٹس رول پر عملدرآمد
باوثوق ذرائع کے مطابق ریاست پاکستان اور وزیر اعظم عمران خان نے طے کرلیا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں ہنگامی بنیادوں پر آئین پاکستان کی تمام شقوں پر بیوروکریٹس کو لانے کیلئے اصلاحات کو پائے تکمیل تک پہنچانے کیلئے نوٹیفیکیشن جاری کرنے والے ہیں جو عدالت عظمیٰ کی منظوری کے بعد ہر شق پر سختی سے عمل کرایا جائیگااس بابت مطالعہ سے ثابت ہوا ہے کہ آئین پاکستان اور سول سرونٹس رول میں لکھا ھے کہ گریڈ ایک تا گریڈ پندرہ کی بھرتیوں پر صرف اور صرف اُسی ضلع کے مقامی ڈومسائل ھولڈر لوگ بھرتی ھوسکتے ہیں مگر کراچی وہ شہر ہے جہاں کراچی کے مقامی شہریوں کے سوا دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے برجمان ہیں دیکھاجائےتوآج تک یہ قانون اُلٹا لاگو کیا گیا ہے یہاں پر چیف منسٹر ہاؤس، سندہ سیکریٹریٹ نمبر ایک سے چار تک، سندھ سیکرٹیریٹ سے جڑے تمام ڈپارٹمنٹ میں ایک سے پندرہ گریڈ کے ننانوے فیصدلوگ غیرمقامی بھرتی کئے ، یہی حال سترہ سے اکیس گریڈ کے افسران کا ھے، ننانوے فیصد غیر مقامی ہیں، ہائیکورٹ، سٹی کورٹ دیگر ڈسٹرک کورٹ میں اسی فیصدی ملازم غیر مقامی بھرتی کئے گئے ہیں جبکہ جج پچانوے فیصد غیر مقامی ہیں، کے ایم سی کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، واٹربورڈ کے ڈی اے، ڈی ایم سیز میں تیس سے چالیس فیصدملازم وافسران غیر مقامی بھرتی کئے ہیں، محکمہ ہیلتھ سمیت تمام کراچی کے اسپتالوں میں ایک سے سترہ گریڈ پر پچاسی فیصد غیر مقامی لوگوں کو بھرتی کیا گیا، کراچی الیکٹرک اسی فیصد غیر مقامی ، ایسے محکمے جس کے نام میں کراچی آتا ھے کے ایم سی، کےالیکٹرک ، کراچی پولیس لائن سمیت تمام کراچی میں واقع سارے صوبائی اور وفاقی دفاتر سوئی گیس، کسٹم، نادرا، ایف آئی اے، پاسپورٹ سمیت دیگر تمام ڈپارٹمنٹ کا یہی حال ھے، کراچی واٹر سپلائی، کراچی پراپرٹی ٹیکس، کراچی گاڑیوں ک ٹیکس، گویا کراچی کی ھر چیز کا انچارج ، نوابشاہ خیرپور میرس یا سہون کا ھے۔ جہاں دیکھو جس محکمے کو اُٹھالو مقامی حقدار کے حق پر غیر مقامی لوگوں کو بھرتی کیا ھوا ھے۔کراچی کا کچرا تک اٹھانے والے ڈپارٹمنٹ سالڈ ویسٹ بورڈ کراچی آفس میں نوے فیصد ملازم اندرون سندھ کے مختلف اضلاع کے ہیں۔
ان تمام محکمہ جات میں غیر مقامی ملازموں کی تعلیم میٹرک، انٹر اور گریجویشن، انجینرنگ، میڈیکل وغیرہ سب میں پی آر سی، ڈومسائل انکے اپنے مقامی ضلعوں اور تحصیلوں کے ہیں یعنی تعلیم اپنے علاقائی ڈومسائل سے کی ھے پھر یہ کراچی میں ملازمت کیسے کر رہے ہیں، کیا اپنے ضلع اور تحصیل کے ڈومیسائل پر کراچی میں ملازمت کر رہے ہیں؟ کیا کراچی کا جعلی ڈومسائل بنوالیا؟ اسی لیئے حالیہ دنوں میں سٹی کورٹ کے ڈومیسائل پی آر سی ریکارڈ میں آگ لگاکر ریکارڈ خاک میں ملادیا تاکہ ثبوت مٹادیئے جائیں، کراچی کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اب بہت ھوگیا،اب غیر مقامی ملازمین کے خلاف کرمنل کاروائی کی مہم شروع کیجائےاور غیر مقامی لوگوں کو آئین اور سروس رول کیخلاف ورزی پرسزادی جائے اور انکی جگہ قانونی حقدار مقامی لوگوں کو ملازمت میں رکھا جائے۔۔۔۔!!
*کالمکار: جاوید صدیقی*